- پاکستان میں دراندازی کیلیے افغان طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کے انکشافات
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
حکومت کا یوم آزادی کی تقریبات ایک ماہ تک منانے کا فیصلہ
اسلام آباد: حکومت نے یوم آزادی کی تقریبات کو حتمی شکل دیتے ہوئے اسے 30 روز تک منانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت 13اور 14 اگست کی درمیانی شب پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے مارچ پاسٹ اور پریڈ ہوگی جس کے بعد وزیراعظم تقریب سے خطاب کریں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سرکاری سطح پر جشن آزادی کی تقریب کی تیاریوں کے حوالے سے خواجہ سعد رفیق کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید سمیت حکومتی ارکان اور سینئر عسکری حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جشن آزادی کی تقریب 2 مراحل میں منعقد ہوگی جس کے تحت پہلے مرحلے میں 13 اور 14 اگست کی درمیانی شب پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے تقریب منعقد ہوگی جس میں ارکان پارلیمنٹ کے علاوہ سول و عسکری قیادت شرکت کرے گی جبکہ رات 12 بجے وزیراعظم نواز شریف تقریب سے خطاب کریں گے اور 14 اگست کی صبح وزیراعظم پرچم کشائی کریں گے،اجلاس کو بتایا گیا کہ تقریب میں 2500 فوجیوں کے علاوہ دیگر اعلیٰ شخصیات سمیت 5 ہزار افراد بھی شریک ہوں گے۔
اجلاس کےبعدپریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ حکومت نے یوم آزادی کی تقریبات کو ایک ماہ تک منانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت یکم اگست سے پرچم لہرانے کی تقریب کا آغاز ہوگا اور یہ تقریبات 31 اگست تک جاری رہیں گے۔ خواجہ سعد رفیق نے بتایا کہ 11 اگست کو آزادی ٹرین چلائی جائے گی جبکہ 13 اور 14 اگست کی درمیانی شب پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے مارچ پاسٹ اور پریڈ ہوگی جس میں تمام سیاسی جماعتوں کو مدعو کیا جائے گا جبکہ ارکان پارلیمنٹ شہدا کی قبروں پر بھی حاضری دیں گے۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پاکستان سب کا ہے کسی ایک جماعت کا نہیں،ہمیں پورے پاکستان کو سبز ہلالی پرچم میں رنگنا ہے،ملک کو خوشحال،مستحکم اور عظیم تر بنانا ہر پاکستانی کا فرض ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے کبھی آمریت کو قبول نہیں کیا،پاکستانی جمہوریت سے محبت کرتے ہیں اور پاکستانی قوم مشکلات و مسائل کے سامنے ہمیشہ سینہ سپر رہی ہے، ہمارے پاس منظم بہادر افوج،ایٹمی طاقت،آزاد عدلیہ اورمتحرک میڈیا ہے جو بھی پاکستان کو میلی آنکھ سے دیکھے گا ہم مل کر اس کا ڈٹ کے مقابلہ کریں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔