قوالی کے فن کو جدت کیساتھ پیش کرنا چاہتا ہوں، امجد صابری

کلچرل رپورٹر  جمعـء 25 جولائی 2014
فن قوالی کو ہمیشہ لوگوں نے پسند کیا ہے ہمیں اسے زیادہ سے زیادہ دنیا بھر میں روشناس کرانے کے لیے جدوجہد کرنی چاہیئے۔  فوٹو : فائل

فن قوالی کو ہمیشہ لوگوں نے پسند کیا ہے ہمیں اسے زیادہ سے زیادہ دنیا بھر میں روشناس کرانے کے لیے جدوجہد کرنی چاہیئے۔ فوٹو : فائل

کراچی: قوالی اور گیتوں کے حوالے سے انٹرنیشنل شہرت حاصل کرنے والے ملک کے نامور قوال امجد صابری نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ قوالی مجھے ورثہ میں ملی ہے میرے والد نے فن قوالی میں دنیا بھر میں شہرت حاصل کی۔

انھوں نے اس شعبہ کو اپنی عمدہ کارکردگی اور انفرادیت کی وجہ سے دنیا بھر میں مقبول بنایا، بھارت میں لوگ ان کے دیوانے رہے ہیں، میری بھی خواہش ہے کہ میں اپنے والد کے اس فن کو بہتر سے بہتر انداز میں پیش کروں اس شعبہ کو عوام میں مزید دلچسپ بنانے کے لیے اس میں نت نئے تجربات کیے اور اسے جدت کے ساتھ پیش کرکے اسے عوام میں مقبولیت بنانے کی کوشش میں مصروف ہوں۔ انھوں نے کہا قوالی میں پیش کیا جانے والا کلام وجد کی کیفیت پیدا کردیتا ہے، صوفیانہ کلام ہمیشہ سے عوام کی توجہ کا مرکز رہا ہے۔

فن قوالی کو ہمیشہ لوگوں نے پسند کیا ہے ہمیں اسے زیادہ سے زیادہ دنیا بھر میں روشناس کرانے کے لیے جدوجہد کرنی چاہیئے، میری شناخت قوالی ہے اور اس پر مجھے فخر ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔