پاکستانی کوہ پیماؤں کی ٹیم نے تاریخ میں پہلی مرتبہ کے ٹو سر کرلیا

ویب ڈیسک  ہفتہ 26 جولائی 2014
کوہ پیماؤں کے نزدیک کےٹو کو سرکرنا ماؤنٹ ایورسٹ سے بھی زیادہ مشکل ہے۔ فوٹو: فائل

کوہ پیماؤں کے نزدیک کےٹو کو سرکرنا ماؤنٹ ایورسٹ سے بھی زیادہ مشکل ہے۔ فوٹو: فائل

تاریخ میں پہلی مرتبہ پاکستانی کوہ پیماؤں کی ٹیم نے دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کےٹو سر کرلی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق بین الاقوامی ادارے کی مالی اور تکنیکی معاونت کے بدولت 8 کوہ پیماؤں کی ٹیم نے دنیا کی دوسری بلند ترین اور مشکل پہاڑی چوٹی کو سر کرنے  کی ٹھانی، اس موقع پر انہیں اطالوی کوہ پیماؤں کی معاونت بھی حاصل تھی تاہم چوٹی سر کرنے کے آخری مرحلے میں 8 رکنی ٹیم کے 2 ارکان خرابی صحت کی وجہ سے الگ ہوگئے، محمد صادق، حسن جان، غلام مہدی، علی روزی، علی درانی اور رحمت اللہ بیگ پر مشتمل باقی ماندہ 6 رکنی ٹیم نے آج صبح 7 ہزار 400 میٹر بلندی سے اپنے سفر کا آغاز کیا اور تمام تر مشکلات کے بعد تاریخ میں پہلی مرتبہ 8 ہزار 611 میٹر بلند اس چوٹی پر سبز ہلالی پرچم لہرایا۔ کے ٹو سر کرنے والی ٹیم کے تمام افراد کا تعلق گلگت بلتستان سے ہے۔

واضح رہے کہ کے ٹو سب سے پہلے 1954 میں سر کیا گیا تھا اور تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک مکمل پاکستانی ٹیم نے اس چوٹی کو سر کیا ہے اس سے قبل پاکستانی شہری کوہ پیما ٹیموں کے ہمراہ مزدور کی حیثیت سے جاتے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔