وفاقی دارالحکومت میں فوج بلانے کا فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج

ویب ڈیسک  ہفتہ 26 جولائی 2014
شہر میں فوج بلا کر ہائیکورٹ کے اختیارات سلب کیے جارہے ہیں جو انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے،درخواست میں موقف،
فوٹو: فائل

شہر میں فوج بلا کر ہائیکورٹ کے اختیارات سلب کیے جارہے ہیں جو انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے،درخواست میں موقف، فوٹو: فائل

اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں فوج بلانے کا فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ بار کے صدر نے حکومت کی جانب سے وفاقی دارالحکومت میں فوج بلانے کے فیصلے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ شہر میں فوج بلا کر ہائی کورٹ کے اختیارات سلب کیے جارہے ہیں جو انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ درخواست گزار کا کہنا تھا کہ سول انتظامیہ کی ناکامی کی صورت میں ہی آرٹیکل 245 کا نفاذ ہوسکتا ہے لہٰذا عدالت سے استدعا کی جاتی ہے کہ حکومت کی جانب سے اسلام آباد میں فوج بلانے کے فیصلے پر عملدرآمد کو روکا جائے۔

واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت 3 ماہ کے لیے اسلام آباد کی سکیورٹی فوج کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کےبعد شہر بھر میں فوجی دستے تعینات کیے جائیں گے جبکہ دیگر جماعتوں کی جانب سے بھی حکومتی فیصلے کی مذمت کی گئی ہے جب کہ جہاں یہ آرٹیکل نافذ ہوتا ہے وہاں ہائی کورٹ آئین کے آرٹیکل 199 کےتحت خود کو حاصل اختیارات بھی استعمال نہیں کرسکتی اور عدالت کو حاصل اختیارات کے تحت اگر کوئی کارروائی جاری ہے تو وہ بھی اس مدت  کےلیے معطل رہتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔