نیوزی لینڈ نے ورلڈ کپ سے قبل میچ فکسنگ کی روک تھام کیلئے قانون مزید سخت کردیا

ویب ڈیسک  جمعرات 31 جولائی 2014
ایوان نے نیا قانون اتفاق رائے سے منظور کرلیا، فکسنگ میں ملوث کھلاڑی کو 7 سال جیل کی ہوا کھانا ہوگی.  فوٹو؛فائل

ایوان نے نیا قانون اتفاق رائے سے منظور کرلیا، فکسنگ میں ملوث کھلاڑی کو 7 سال جیل کی ہوا کھانا ہوگی. فوٹو؛فائل

ویلنگٹن: کرکٹ ورلڈ کپ 2015 سے قبل نیوزی لینڈ نے اسپاٹ فکسنگ کی روک تھام کیلئے نیا قانون منظور کرلیا جس کے بعد فکسنگ میں ملوث کھلاڑی کو 7 سال جیل کی ہوا کھانا ہوگی۔

نیوزی کی وزارت کھیل نے ورلڈ کپ 2015 سے قبل اسپاٹ فکسنگ کی روک تھام کے لئے سخت قانون منظور کرلیا۔ اس حوالے سے پارلیمنٹ میں ایک بل پیش کیا گیا ہے جس کے مطابق اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کھلاڑی کو 7 سال قید کی سزا اور بھاری جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ اراکین نے کرکٹ کو اسپاٹ فکسنگ سے پاک کرنے کے لئے اتفاق رائے سے بل کی منظوری دے دی جس کے بعد آئندہ فکسنگ کے مرتکب کھلاڑی کو 7 سال جیل کی ہوا کھانا ہوگی۔

دوسری جانب وزیر کھیل مری میکولے کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسپاٹ فکسنگ عالمی سطح پر کھیلوں کی اہمیت، ترقی اور سالمیت کے لئے نقصان دہ ہے جس کی روک تھام کے لئے سخت قوانین متعارف کرانا ناگزیر ہے، نئے قانون پر عملدرآمد کرتے ہوئے کرکٹ کو اسپاٹ فکسنگ سے پاک کیا جاسکے گا۔

واضح رہے کہ حال ہی میں نیوزی لینڈ کے سابق بلے باز لیووینسینٹ نے اسپاٹ فکسنگ کا اعتراف کیا تھا جس کے بعد ان پر کرکٹ کے لئے تاحیات پابندی لگادی گئی جبکہ ایک اور کیویز کھلاڑی کریس کیرن کو اسپاٹ فکسنگ کیس کی تحقیقات کا سامنا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔