مقبوضہ کشمیرمیں عیدالفطرکےموقع پرسبزہلالی پرچم بلند، جیوےجیوےپاکستان کےنعرے

خبر ایجنسیاں  جمعـء 1 اگست 2014
بھارتی فوج کسی تاخیر کے بغیر جموں و کشمیر سے نکل جائے، مظاہرین کا مطالبہ۔ فوٹو؛ فائل

بھارتی فوج کسی تاخیر کے بغیر جموں و کشمیر سے نکل جائے، مظاہرین کا مطالبہ۔ فوٹو؛ فائل

سری نگر: مقبوضہ کشمیر کے قصبے کشتواڑ میں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد میں تعیناتی کے باوجود نماز عید کے بعد ہزاروں لوگوں نے چھوگان گرائونڈ عیدگاہ سے ایک زبردست ریلی نکالی۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نماز عید کے فوراً بعد چھوگام گرائونڈ عید گاہ میں30 ہزار سے زائد افراد نے ریلی نکالی اور ’’جیوے جیوے پاکستان‘‘ ، ’’ہم کیا چاہتے آزادی‘‘ سمیت آزادی اور پاکستان کے حق میں اور بھارت، اسرائیل مخالف نعرے بلند کیے۔ ریلی میں شریک لوگوں نے پاکستان کے سبز ہلالی پرچم اٹھا رکھے تھے جو وہ فضا میں لہراتے رہے، لوگ مطالبہ کر رہے تھے کہ بھارتی فوج کسی تاخیر کے بغیر جموں و کشمیر سے نکل جائے۔

مقامی لوگوں نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ بعدازاں بھارتی انتظامیہ نے پاکستانی جھنڈے اتار دیے۔ دریں اثنا مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنمائوں شبیر احمد شاہ اور نعیم احمد خان نے کہاکہ آزادی پسند رہنمائوں پر پابندیاں ان کے حوصلے کو متزلزل نہیں کر سکتیں، تحریک آزادی کو اس کے منطقی انجام تک جاری رکھیں گے۔ حریت رہنمائوں نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں پر زور دیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کے فوری حل میں کردار ادا کریں۔ دونوں رہنمائوں نے مقبوضہ کشمیر اور بھارت کی مختلف جیلوںمیں غیر قانونی طورپر نظر بند کشمیریوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔

پروفیسر عبدالغنی بٹ نے کہا کہ تاریخ اس بات کی شاہد ہے کہ دنیا کی کوئی طاقت کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبانے میں کامیاب نہیں ہوسکی۔ کولگام اور شوپیاں ضلعوں میں متنازع کوثر ناگ یاترا کے خلاف مکمل ہڑتال کی گئی۔ علاوہ ازیں ضلع گاندربل میں ایک بھارتی فوجی اپنی رائفل سے حادثاتی طورپر گولی چلنے سے ہلاک ہو گیا۔ مقبوضہ کشمیر میں عوامی ردعمل کے بعد حکومت نے مقامی ہندوؤں کی جانب سے شروع کی گئی ایک نئی یاترا ’کوثر ناگ‘ پر پابندی عائد کردی ہے۔ کشمیر میں ہمالیہ کے پیر پنجال سلسلے پر واقع خالص ترین پانی کا چشمہ کوثر ناگ سیاسی تنازع کا باعث بنا ہوا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔