(کھیل کود) - خط بنام سعید اجمل

فرمان نواز  جمعـء 15 اگست 2014
سعید اجمل صاحب جب تک آپ دوسرے اور تیسرے ایجاد کرتے رہیں گے اور وکٹ پہ وکٹ لیتے رہیں گے تب تک آپ کے ایکشن پر سوالات اُٹھتے رہیں گے لہذا اپنے کیرئیر کی فکر کریں اور کچھ دن کے لیے وکٹیں لینا چھوڑ دیں۔ فوٹو: فائل

سعید اجمل صاحب جب تک آپ دوسرے اور تیسرے ایجاد کرتے رہیں گے اور وکٹ پہ وکٹ لیتے رہیں گے تب تک آپ کے ایکشن پر سوالات اُٹھتے رہیں گے لہذا اپنے کیرئیر کی فکر کریں اور کچھ دن کے لیے وکٹیں لینا چھوڑ دیں۔ فوٹو: فائل

مکرمی و محترمی جناب سعید اجمل 

السلام علیکم!

اجمل بھائی آپ نے سکول کے زمانے میں اُردو کے پرچے میں ایک سوال دیکھا ہوگا ، ’’اپنے چھوٹے بھائی کو نصیحت آموز خط لکھیں‘‘، یہ خط بھی اُسی نوعیت کا ہے۔پچھلے دنوں آپ کی باؤلنگ ایکشن کے متعلق آئی سی سی کے شکوک و شبہات اور اکیس دن کے مہلت ملنے کی خبر سنی تو بہت افسوس ہوا۔2009کے بعدیہ دوسری بار ہے کہ آپ کے باؤلنگ ایکشن پر اعتراض ہوا ہے۔

اجمل بھائی آپ نے عامر خان کی فلم لگان تو ضرور دیکھی ہوگی اور اداکار ’گولی‘کے باؤلنگ کا اسٹائل بھی یاد ہوگاجس پر کیپٹن رسل نے اعتراض کیا تھا کہ یہ اسٹائل روایتی نہیں اور کیپٹن رسل کی بہن الیزبت نے ہی امپائر کو لاجواب کر کے گولی کو اُسی ا سٹائل سے باؤلنگ کرانے کی اجازت دلائی تھی۔بس یہ ذہن میں رکھ لیں کہ یہ مہربانی والا سین آپ کے ساتھ نہیں ہونے والا کیونکہ آپ گولی کی طرح معصوم تو ہو لیکن آپ کے ساتھ الیزبت کی طرح ہمدرد کوئی نہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ میں تو رسہ کشی جاری ہے ۔ آپ کی وکالت کیلئے کسی کے پاس نہ وقت ہے اور نہ ہمت۔ مجھے تو الیزبت کے کردار والا کوئی نہیں دِکھ رہا۔

اس لئے آپ کیلئے مخلصانہ مشورہ ہے کہ آپ خود کو ہی بدل ڈالیں۔ یہ ظالم تب تک نہیں مانیں گے جب تک آپ دوسرے اور تیسرے ایجاد کرتے رہیں گے اور وکٹ پہ وکٹ لیتے رہیں گے۔جب یہ ظالم کرکٹ کی دُنیا پر تین بڑوں کی حکمرانی قائم کر سکتے ہیں تو ایک بے یارور مدد گار ملک کے باؤلر کو پھینٹی کیوں نہیں لگا سکتے؟۔اگر آپ نے اگلے اکیس دنوں میں وکٹ لینے کی کوشش کی تو یہ ظالم ٹرائل سے پہلے ہی آپ کی تقدیر کا فیصلہ کر لیں گے۔بس وہ اُلٹی سیدھی باؤلنگ شروع کر دیں کہ ان کا دل خوش ہو جائے۔ان ظالموں کو دراصل آپ کے ایکشن  پر نہیں آپ کے وکٹ لینے پر اعتراض ہے۔تین بڑی ٹیموں کے  کھلاڑیوں کے علاوہ کوئی اورکھلاڑی اُبھر کر کارکردگی دکھائے یہ اُن تین بڑوں والی سکیم پر کاری ضرب ہو گی۔تبھی تو کبھی سٹائل پر اعتراض اور کبھی ہماری IPLمیں شرکت پر اعتراض۔

اِسی لیے گزارش ہے کہ کچھ دن وکٹ لینے کی بجائے رنز دینے پر توجہ دیں۔ آپ کے باؤلنگ کی کمی ٹیم کے دوسرے کھلاڑی بھی تو پوری کر سکتے ہیں۔ اُن سے کہیں کہ تھوڑی تگڑی باؤ لنگ شروع کر دیں ورنہ اگر  ایک بار غلط باؤلنگ کا ٹھپا لگ گیا تو یہ ہر سیزن میں آپ کا پیچھا نہیں چھوٹے گا۔ بلکہ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ ٹیم سے ہی نکال دئیے جائیں۔ ٹیم سے آؤٹ ہونے کی بجائے کوئی حکمت عملی اپنا لیں اور روزی روٹی کا دھندا چلنے دیں۔ 2011 سے آپ ون ڈے ، T20 اور ٹیسٹ کرکٹ میں آپ سرفہرست  پانچ کھلاڑیوں میں آرہے ہیں ۔کیوں اپنی روزی روٹی پر لات مارنے پر تُلے ہوئے ہیں۔

لے دے کہ ہماری ٹیم میں کچھ ہی کھلاڑی تو کام کے بچے ہیں ۔ کسی کا اعتبار نہیں کہ اس بار چلے گا کہ نہیں اور کوئی مسلسل غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔ اُوپر سے آپ کی باؤلنگ بھی مشکوک ہو جائے تو کرکٹ میں بھی ہماری قسمت سکواش کی طرح ہو جائے گی۔اِسی لیے تھوڑا ہوش سے کام لیں اور دوسرے تیسرے کو کچھ دنوں کیلئے چھٹی دے دیں۔ورنہ آپکی چھٹی کرنے میں آئی سی سی کو دیر نہیں لگے گی۔آئی سی سی سے رحم کی اُمید اور پی سی بی سے عقل مندی کی اُمید خام خیالی کے سوا کچھ نہیں۔ ان دونوں کی ذات پات ایک ہی ہے۔ بس اپنے کیرئیر کا خیال رکھنے کی کوشش کریں۔

باقی گھر میں ابھی تک خیر خیریت ہے۔

وسلام

نوٹ: روزنامہ ایکسپریس  اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 800 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر،   مکمل نام، فون نمبر ، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف  کے ساتھ  [email protected]  پر ای میل کریں۔ بلاگ کے ساتھ تصاویر اورویڈیو لنکس بھی بھیجے جا سکتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔