میرپورخاص میں 200 پولیس اہلکاروں کی خلاف ضابطہ بھرتیوں کا انکشاف

ایکسپریس نیوز ڈیسک  منگل 19 اگست 2014
تحریری ٹیسٹ ہوا نہ کوئی فٹنس اور میڈیکل ٹیسٹ کرایا گیا، بھاری رشوت لے کر بھرتیاں کرنے پر سابق اہلکاروں کا احتجاج۔   فوٹو : ایکسپریس/فائل

تحریری ٹیسٹ ہوا نہ کوئی فٹنس اور میڈیکل ٹیسٹ کرایا گیا، بھاری رشوت لے کر بھرتیاں کرنے پر سابق اہلکاروں کا احتجاج۔ فوٹو : ایکسپریس/فائل

میرپورخاص: میرپورخاص میں رشوت کے عوض پولیس کی بھرتیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

ذرائع کے مطابق مبینہ طور پر پیسے لے کر 200 سے زائد پولیس اہلکاروں کو بھرتی کیا گیا ہے جبکہ بھرتیوں کے لیے کسی بھی مروجہ قواعد و ضوابط کی پاسداری بھی نہیںکی گئی، نہ تو تحریری ٹیسٹ ہوا اور نہ ہی کوئی فٹنس اور میڈیکل ٹیسٹ کرائے گئے۔ معلوم ہوا ہے کہ بھرتی کیے جانے والے اہلکاروں میں ایسے اہلکار بھی شامل ہیں جو کسی طور فٹ نہیں تھے۔

ایک ریٹائرڈ پولیس اہلکار نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ ہم نے اتنے سال اس محکمے کی خدمت کی ہے لیکن اس کا صلہ یہ ملا کہ ہمارے بچوں کو یکسر نظر انداز کر دیا گیا ہے جبکہ سن کوٹہ پر ہمارے بچے اس نوکری کے حقدار تھے۔ انہوں نے بتایا کہ  پولیس کے ایک ٹھیکیدار کے ذریعے پیسے طے کر کے نوکریاں فروخت کی گئی ہیں، اس لیے یہ بھرتیاں سراسر غیر قانونی ہیں۔ انھوں نے آئی جی سندھ پولیس، ڈی آئی جی اور اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ ان بھرتیوں کی انکوائری کرائی جائے تاکہ حقداروں کوحق مل سکے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔