- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
اسرائیل میں یہودی دوشیزہ کا اسلام قبول کرکے مسلمان سے شادی کرنا جرم بن گیا
تل ابيب: اسرائیل میں یہودی دوشیزہ کی جانب سے دائرہ اسلام میں داخل ہوکر مسلمان شہری سے شادی پر متعصب یہودیوں نے احتجاج شروع کردیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی خاتون موریل ملکہ کی ان کے اپنے ایک مسلمان ہم وطن محمد منصور سے دوستی تھی جو کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ محبت میں تبدیل ہوگئی اسی محبت نے ملکہ کو اسلام سے بھی روشناس کرایا اور وہ مسلمان ہوکر منصور کے دل کے بعد گھر کی بھی ملکہ بن گئیں۔ لیکن محبت کی کہانی میں انتہا پسند یہودی ظالم سماج بن گئے جنہوں ان پیار کرنے والے دلوں کو ایک جاں دو قالب بننے سے روکنے کے لئے کئی جتن کئے۔
اپنی تمام تر کوششوں میں ناکامی کے بعد متعصب یہودیوں کو کچھ نہ سوجھا تو وہ منصور اور ملکہ کی شادی کی خوشیوں کے رنگوں میں بھنگ ڈالنے پہنچ گئے۔ منصور نے اپنے ولیمے میں 500 افراد کو مدعو کررکھا تھا لیکن کیا کیجئے اس ظالم یہودیوں کا جسے ان دونوں کی خوشیاں ایک آنکھ نہ بھائیں اور پہنچ گئے احتجاج کرنے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہودی ماں باپ کی اولاد بھلا کیسے ایک مسلمان سے شادی کرسکتی ہے۔
تمام تر مشکلات کے باوجود ملکہ اور ان کے شوہر منصور ایک دوسرے کے ہمراہ زندگی گزارنے کے لئے پر عزم ہیں اور ملکہ کا کہنا تھا کہ مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ میرے اہل خانہ اوررشتے دارکیا کہتے ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی غزہ پر چڑھائی کے دوران اب تک 2000 سے زیادہ فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ ہزاروں زخمی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔