نہیں چاہتے کہ بھارت کے ساتھ مذاکراتی عمل پٹری سے اترے، پاکستانی ہائی کمشنرعبد الباسط

ویب ڈیسک  بدھ 20 اگست 2014
جولائی سے اب تک بھارت 57 مرتبہ سرحدی حدود کی خلاف ورزی کر چکا ہے، عبد الباسط۔ فوٹو: ایکسپریس نیوز

جولائی سے اب تک بھارت 57 مرتبہ سرحدی حدود کی خلاف ورزی کر چکا ہے، عبد الباسط۔ فوٹو: ایکسپریس نیوز

نئی دلی: بھارت میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر عبد الباسط کا کہنا ہے کہ سیکرٹری خارجہ ملاقات منسوخ کرنا انتہائی افسوسناک ہے ہم نہیں چاہتے کہ  بھارت کے ساتھ مذاکرات کا عمل پٹری سے اترے۔

نئی دلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستانی ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر پاکستان اور بھارت دونوں کا مسئلہ ہے، حریت پسند کشمیر ی رہنماؤں سے ملاقاتیں کوئی نئی بات نہیں ہے، اس سے قبل بھی کشمیری رہنماؤں سے ملاقاتیں ہوتی رہیں ہیں لیکن بھارت کی جانب سے ان ملاقاتوں کا جواز بنا کر  سیکرٹری خارجہ ملاقات کو منسوخ کرنا انتہائی افسوسناک ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ سفارت کاری میں کبھی مذاکرات کے دروازے بند نہیں کئے جاتے، پر امید ہوں کہ دونوں ممالک کے درمیان تمام معاملات جلد پر امن طریقے سے حل ہو جائیں گے۔ دونوں ممالک کو مقبوضہ کشمیر سمیت تمام مسائل کا حل  پر امن طریقے سے بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہیئے۔

پاکستانی ہائی کمشنر نے کہا کہ جولائی سے اب تک بھارت 57 مرتبہ سرحدی حدود کی خلاف ورزی کر چکا ہے لیکن اس کے باوجود ہم چاہتے ہیں کہ بھارت کے ساتھ تمام مسائل کا حل پر امن طریقے سے نکالا جائے اسی میں دونوں ممالک کی بہتری ہے۔ انھوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے پاکستان کا موقف واضح ہے اور اس حوالے سے متعدد بیانات بھی جاری کئے جا چکے ہیں کہ پاکستان اور کشمیر کو شامل کئے بغیر مسئلے کا حل نہیں نکالا جا سکتا، دونوں ممالک مل کر کام کریں گے تو تمام چیلنجز پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

عبد الباسط نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں بھی امن و استحکام چاہتا ہے، ہمیں امید ہے کہ افغانستان میں صدارتی انتخابات کے بعد وہاں امن آئے گا، پاکستان افغانستان میں مفاہمتی عمل کی حمایت کرتا ہے اور اس حوالے سے اپنا مثبت کردار ادا کرتا رہے گا، افغانستان میں امن لائے بغیر خطے میں امن ممکن نہیں۔ انھوں نے کہا کہ 11/9 کے بعد سے پاکستان کو بہت مشکلات کا سامنا ہے اور پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اب تک ہزاروں جانیں دے چکا ہے۔ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان 100 ارب ڈالر سے زائد خرچ کر چکا ہے۔ تحریک طالبان پاکستان اور دیگر شدت پسند گروہوں کے ملک سے خاتمے کے لئے گزشتہ 8 ہفتوں سے بلا امتیاز آپریشن جاری ہے۔

واضح رہے کہ بھارت نے پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کی حریت پسند رہنماؤں سے ملاقات کے بعد اسلام آباد میں 25 اگست کو ہونے والی سیکرٹری خارجہ ملاقات منسوخ کردی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔