آئین پامال ہوا تو ملک کی بقاء خطرے میں پڑ جائے گی، خواجہ آصف

ویب ڈیسک  بدھ 20 اگست 2014
امید ہے کہ یہ معاملہ آئندہ 48 گھنٹے میں حل ہو جائے گا، وزیر دفاع خواجہ آصف۔ فوٹو؛ فائل

امید ہے کہ یہ معاملہ آئندہ 48 گھنٹے میں حل ہو جائے گا، وزیر دفاع خواجہ آصف۔ فوٹو؛ فائل

اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ اگر اس ملک میں آئین پامال ہوا تو ملک کی بقاء خطرے میں پڑ جائے گی۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ فوج کی جانب سے گزشتہ روز ریاستی اداروں کے تحفظ کے حوالے سے جو بیان سامنے آیا ہے وہ ایک متوازن بیان ہے، فوج  بھی ریاست میں اسٹیک ہولڈر ہے، ان کے جو بھی فرائض ہیں  وہ انھیں بھرپور طریقے سے ادا کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف کو کروڑوں لوگوں نے منتخب کیا ہے، انھیں اراکین پارلیمنٹ کی اکثریت نے منتخب کیا ہے، چند ہزار لوگوں کی خواہش پر  وزیراعظم نواز شریف قطعی طور پر استعفیٰ نہیں دیں گے، تمام سیاسی جماعتوں نے وزیراعظم پر اعتماد کا اظہار کیا ہے اور  اس بات کا یقین دلایا ہے کہ کسی کو بھی غیر جمہوری طریقے سے وزیراعظم کو ہٹانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

ایک سوال کے جواب میں خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت 14 اگست سے احتجاج کرنے والوں کو پر امن طریقے سے برداشت کر رہی ہے، کوشش ہے کہ تمام معاملات طے پا جائیں  اور  اگر اس مسئلے کا کوئی قانونی، آئینی اور  پرامن سیاسی حل پر  نکل سکتا ہے تو حکومت اس کے لئے بھی تیار ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ جمہوریت کی بقاء کا معاملہ ہے، لوگ تو آتے جاتے رہتے ہیں، ادارے اور جمہوریت برقرار رہنے چاہیئیں، امید ہے کہ یہ معاملہ آئندہ 48 گھنٹے میں حل ہو جائے گا۔ قسم کھا کر کہتا ہوں کہ اگر  اس ملک میں آئین پامال ہوا تو ملک کی بقاء خطرے میں پڑ جائے گی، اس قسم کے رویے سے ریاستیں نہیں چلتیں، معاشرے نہیں پنپتے، جمہوریت کی تشکیل نہیں ہوتی بلکہ تباہی اور بربادی ہوتی ہے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ ہم بھی کروڑوں لاکھوں لوگ یہاں پر  جمع کر سکتے ہیں لیکن ہم جمہوری اقدار کی علم برداری کے لئے کام کرنا چاہتے ہیں، چاہتے ہیں کہ اس ملک میں آئین سلامت رہے، ان لوگوں کو ہم نے خود یہاں آنے کی اجازت دی ہے، ہم نہیں چاہتے کہ اس ملک میں کوئی ایسی روایت پڑے جس کی وجہ سے کل ہمیں تاریخ کے آگے شرمندہ ہونا پڑے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔