عمر کے کس حصے میں انسان کا ضمیر جاگ جاتا ہے؟ دلچسپ تحقیق

نیٹ نیوز  جمعرات 21 اگست 2014
30 سے 40 سال عمر کے لوگوں میں ذہنی کشمکش شدید ترین ہوتی ہے، تحقیق  فوٹو : فائل

30 سے 40 سال عمر کے لوگوں میں ذہنی کشمکش شدید ترین ہوتی ہے، تحقیق فوٹو : فائل

آک لینڈ: انسان کی زندگی کے مختلف ادوار میں اس کی شخصیت بہت سے رنگ بدلتی ہے۔

بچپن بے فکری، لڑکپن خوابوں اور جنون، جوانی مستقبل کی تلاش اور بڑھاپا عموماً غیر یقینی اور غیر متوقع رویے کا دور ہوتا ہے۔ ایک نئی سائنسی تحقیق نے انسانی شخصیت کی بتدریج تعمیر کے متعلق انتہائی دلچسپ اور حیران کن انکشافات کیے ہیں۔ تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ ہمارا مزاج اور شخصیت ابتدائی عمر میں سیماب صفت اور جذاباتی ہوتا ہے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ پختگی آتی ہے اور 50 کی دہائی کے اواخر میں مکمل پختگی آجاتی ہے جب کہ اس کے بعد بڑھاپے کا سفر شروع ہوتا ہے اور ایک دفعہ پھر اعضاء مضحل اور شخصیت ڈانواڈول ہونے لگتی ہے۔

اس تحقیق کے لیے نیوزی لینڈ کے سائنسدانوں نے 20 سے 80 سال کے 4 ہزار لوگوں سے دو سال کے وقفہ کے ساتھ سوالنامے پر کروائے جن میں شخصیت کے پانچ اہم ترین پہلوؤں کا مطالبہ کیا گیا۔ ماہرین نے معلوم کیا کہ حیاتیاتی اور سماجی عوامل انسان کی شخصیت کو مسلسل تبدیل کرتے رہتے ہیں۔ تحقیق سے یہ دلچسپ بات سامنے آئی کہ 30 سے 40 سال عمر کے لوگوں میں ذہنی کشمکش شدید ترین ہوتی ہے اسی طرح جب عمر 60 سال کی حد کو عبور کرتی ہے تو شخصیت کی توڑ پھوڑ شروع ہوجاتی ہے اور بڑھاپے میں شخصیت میں کمزور، غیر یقینی اور غیر متوقع رویہ نمایاں نظر آتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔