پیش ہے نظر نہ آنے والے جادوئی کرسی!

ویب ڈیسک  جمعرات 21 اگست 2014
کرسی میں لگی بیٹری 6 وولٹ کی ہے جو 24 گھنٹے تک چارج رہتی ہے،برطانوی انجینئرز۔ فوٹو فائل

کرسی میں لگی بیٹری 6 وولٹ کی ہے جو 24 گھنٹے تک چارج رہتی ہے،برطانوی انجینئرز۔ فوٹو فائل

لندن: کبھی کبھی کرسی بہت اہمیت اختیار کر جاتی ہے چاہے اقتدار کی ہو یا لوگوں کے بیٹھنے کے لئے اورخاص طور پر فیکٹریوں میں کام کرنے والے وہ ملازمین جو دن بھر کھڑے ہوکر اپنے فرائض انجام دیتے ہیں اوران کا دل چاہتا ہے کہ وہ بھی تھوڑی دیر کرسی پر بیٹھ جائیں لیکن ایسا نہیں ہوپاتا  تو جناب ایسے ملازمین کو مزید پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیوں اب ایسی کرسی تیار کر لی گئی ہے جو بٹن دباتے ہی حاضر ہو جائے گی۔  

اس جادوئی کرسی کو تیار کرنے کا سہرا برطانوی انجیئنرز کے سر ہے،کیتھ گنورا اور اس کے معاون نونی نے فیکٹریوں میں دن بھر کھڑے رہ کر کام کرنے والے ورکرز کی پریشانی کا حل  نکالنے کے لیے اس کرسی کو ڈیزائن کیا ۔ ان کا کہنا ہے کہ فیکٹریوں میں کام کے کرنے والوں کے لئے جگہ کی کمی کے باعث کرسی رکھنا ممکن نہیں ہوتا ایسے میں جسم کے ساتھ منسلک یہ کرسی ایک بٹن دبانے سے ظاہر ہوجاتی ہے جس پر بیٹھ کر کام کریں اور کام ختم کر کے بٹن دبائیں اور کرسی غائب۔

برطانوی انجینئرز کا کہنا تھا کہ چونکہ یہ کرسی زمین کو چھوتی نہیں اس لیے اس کو جسم کے ساتھ منسلک کرنا آسان ہوتا ہے جس کی بدولت یہ پیدل چلنے کے دوران بھی رکاوٹ نہیں بنتی، اس کو ٹانگوں کے دونوں اطارف ایک بلیٹ کی مدد سے پہن لیا جاتا ہے، یہ وزن میں انتہائی ہلکی ہوتی ہے اور اس کو استعمال سے قبل پہلے اپنی وہ پوزیشن لے لیں جس پر آپ بیٹھنا چاہتے ہیں پھر اس میں لگے بٹن کو دبا دیں، کولہے کی جانب  بیلٹ کے ساتھ لگا ہوا حصہ کرسی کی شکل اختیار کر  لے گا اور جوتوں کی ایڑی کی جانب اس کا رخ ہوجائے گا یہ جوتے بھی اس  کرسی کا حصہ ہیں اب آپ اطمینان سے اس پر بیٹھ جائیں اور اپنا کام کریں۔

انجیئنرز کا کہنا ہے کہ اس کرسی میں لگی بیٹری 6 وولٹ کی ہے جو 24 گھنٹے تک چارج رہتی ہے، نونی کا کہنا تھا کہ اس پر بیٹھنے سے ٹانگوں کے مسلز کو آرام ملتا ہے جبکہ کمر کو سیدھا رکھتا ہے جس سے کمر کی تکلیف کا خدشہ کم ہو جاتا ہے۔ امریکن سرجن سیمی مارگو کا کہنا ہے کہ یہ زبردست ایجاد ہے جس کا استعمال کرنا والا حرکت کے ساتھ اس پرآرام بھی کرسکتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔