حصص مارکیٹ سیاسی گرما گرمی کے زیر اثر، 200 پوائنٹس ریکور

بزنس رپورٹر  جمعـء 22 اگست 2014
کراچی اسٹاک ایکس چینج میں ٹریڈنگ کے دوران بروکر شیئر پرائسز بورڈ کا جائزہ لے رہا ہے، حصص مارکیٹ میں جمعرات کو تیزی کا تسلسل قائم رہا۔  فوٹو: آن لائن

کراچی اسٹاک ایکس چینج میں ٹریڈنگ کے دوران بروکر شیئر پرائسز بورڈ کا جائزہ لے رہا ہے، حصص مارکیٹ میں جمعرات کو تیزی کا تسلسل قائم رہا۔ فوٹو: آن لائن

کراچی: کراچی اسٹاک ایکس چینج کی تجارتی سرگرمیاں جمعرات کو بھی سیاسی افق پر پھیلنے والی خبروں اور تبدیلیوں کے زیراثر رہیں تاہم دھرنا دینے والی سیاسی جماعتوں کا حکومت کے ساتھ مذاکرات پر آمادگی کی اطلاع نے ٹریڈنگ کے آغازکو مثبت کیا کیونکہ سرمایہ کاروں کو مذاکرات کے مثبت نتائج ملنے کی امید ہوگئی تھی اور انہوں نے غیرمتوقع طور پر سرمایہ کاری حجم بڑھا دیا۔

اس دوران وزیراعظم کی جانب دھرنے پر طاقت کا استعمال نہ کرنے کا بھی اعلان کیا گیا جس سے ایک موقع پر575.34 پوائنٹس تک کی تیزی رونما ہوئی لیکن کاروبار کے وسط میں پی ٹی آئی کے سربراہ کی جانب سے مذاکرات نہ کرنے کے اعلان نے مارکیٹ پر دوبارہ منفی اثرات مرتب کیے لیکن اس کے باوجود تیزی کا رحجان برقرار رہا جس سے انڈیکس کی28700 اور 28800 پوائنٹس کی 2حدیں بحال ہوگئیں، 63.15 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 48 ارب 92 کروڑ 48 لاکھ 2 ہزار 753 روپے کا اضافہ ہوگیا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ کیپٹل مارکیٹ صرف سیاسی افق پر مثبت خبر کے بعد ہی بہتری کی جانب گامزن ہورہی ہے جبکہ منفی اطلاع مارکیٹ کی سرگرمیوں کو متاثر کررہی ہے، ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر49 لاکھ 40 ہزار58 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا جبکہ اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے18 لاکھ 85 ہزار 212 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے 6 لاکھ 15 ہزار45 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے23 لاکھ84 ہزار231 ڈالر اور این بی ایف سیز کی جانب سے55 ہزار 570 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی۔

تیزی کے سبب کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 200.41 پوائنٹس کے اضافے سے 28865.25 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس151.82 پوائنٹس کے اضافے سے20139.17 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 284.84 پوائنٹس کے اضافے سے47013.60 ہوگیا، کاروباری حجم بدھ کی نسبت7.64 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 15 کروڑ 18 لاکھ 2 ہزار 150 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 380 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں240 کے بھاؤ میں اضافہ، 120 کے دام میں کمی اور 20 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں رفحان میظ کے بھاؤ 99 روپے بڑھ کر 10725 روپے اور آئسلینڈ ٹیکسٹائل کے بھاؤ 42.50 روپے بڑھ کر 902.50 روپے ہوگئے جبکہ یونی لیورفوڈز کے بھاؤ 150 روپے کم ہوکر 8000 روپے اور باٹا پاکستان کے بھاؤ 87 روپے کم ہوکر 3300 روپے ہوگئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔