3 خواتین سے اجتماعی زیادتی، بااثر افراد کیخلاف مقدمہ درج نہ کرنے پر پولیس افسران کو نوٹس

نمائندہ ایکسپریس  جمعـء 22 اگست 2014
15 ستمبر کو جواب داخل کرنے کا حکم، نشے میں دھت ہوکر گھروں میں گھس آنیوالے بااثر وڈیروں کیخلاف کارروائی کی جائے، پٹیشنر  فوٹو: فائل

15 ستمبر کو جواب داخل کرنے کا حکم، نشے میں دھت ہوکر گھروں میں گھس آنیوالے بااثر وڈیروں کیخلاف کارروائی کی جائے، پٹیشنر فوٹو: فائل

حیدر آباد: سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد سرکٹ بنچ نے قاضی احمد کی رہائشی باگڑی برادری کی 3 خواتین پیاری، کشنی اور نگینہ کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے والوں کے خلاف مقدمہ درج نہ کرنے پر ایس ایس شہید بے نظیر آباد، ڈی ایس پی دولتپور، ایس ایچ او قاضی احمد کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 15 ستمبر کو جواب داخل کرنے کا حکم دیا ہے۔

اس سلسلے میں داخل کی  گئی پٹیشن میں موقف اختیار کیا  گیا ہے کہ  درخواست گزار قاضی احمد میں رہتی ہیں۔علاقے کے بااثر وڈیرے نذیر مہر، آچر خاصخیلی اور رفیق سیال اکثر نشے کی حالت میں  ان کے گھر میں گھس کر زبردستی عزت لوٹتے ہیں، گزشتہ دنوں ان کے گھر مہمان آئی خواتین سے بھی انھوں نے اجتماعی زیادتی کی تاہم پولیس ملزمان کے خلاف شکایات کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کرتی۔  عدالت عالیہ سے اپیل کی گئی ہے کہ پٹیشنر کو تحفظ فراہم کیا اور وڈیروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔