پاکستان نے روس کو بھیڑیں اور گوشت برآمد کرنے کی پیشکش کردی

اے پی پی  ہفتہ 23 اگست 2014
ظہیر اسلم نے مچھلی اور ڈیری پروڈکٹس کے ساتھ آلو اور ترش پھلوں کی برآمد بڑھانے کی بھی پیشکش کردی، مصنوعات کی سپلائی کیلیے تکنیکی ڈیٹا کے تبادلے پر اتفاق۔  فوٹو: فائل

ظہیر اسلم نے مچھلی اور ڈیری پروڈکٹس کے ساتھ آلو اور ترش پھلوں کی برآمد بڑھانے کی بھی پیشکش کردی، مصنوعات کی سپلائی کیلیے تکنیکی ڈیٹا کے تبادلے پر اتفاق۔ فوٹو: فائل

ماسکو: پاکستان نے آسٹریلیا کی جانب سے پابندیوں کے بعد روس کو بھیڑیں برآمد کرنے کی پیشکش کردی۔

روس میں تعینات پاکستان کے سفیر ظہیر اسلم جنجوعہ نے گزشتہ روز ماسکو میں روس کے فیڈرل سروس برائے ویٹرنری و فائٹو سینٹری کنٹرول کے سربراہ سرگئی دانکویرت سے ملاقات کے دوران پیشکش کی کہ پاکستان روسی مارکیٹ میں آسٹریلین بھیڑوں کی کمی پوری کرنے کے لیے تیار ہے۔ یاد رہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے یوکرین بحران پر مغربی پابندیوں کا جواب دیتے ہوئے 7 اگست کو 1 سال کے لیے آسٹریلیا سے بھیڑیں درآمد کرنے پر پابندی عائد کردی تھی جس سے روسی مارکیٹ میں زبردست خلا پیدا ہوگیا ہے۔

روسی سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق جنجوعہ نے کہا کہ روس آسٹریلیا سے جتنی مقدار میں بھیڑوں کا گوشت درآمد کرتا تھا، اگر ماسکو چاہے تو پاکستان اس سے بھی زیادہ فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے گائے کے گوشت کی فراہمی بھی ممکن ہے۔رشین کسٹمز سروس کی رپورٹ کے مطابق روس نے 2013 میں آسٹریلیا سے بھیڑوں کا 26.7 ملین ڈالر جبکہ نیوزی لینڈ سے 23  ملین ڈالر مالیت کا گوشت درآمد کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان روس کو ڈیری مصنوعات اور مچھلی کی ایکسپورٹ کے ساتھ آلو اور ترش پھلوں کی برآمد بڑھانے کے لیے بھی تیار ہے۔ اس موقع پر دونوں ملکوں نے مصنوعات کی سپلائی شروع کرنے کے لیے تکنیکی ڈیٹا کے تبادلے پر اتفاق کیا۔ رواں سال کی پہلی ششماہی کے دوران پاکستان نے روس کو 75 ملین ڈالر مالیت کی ایگریکلچر  مصنوعات برآمد کیں جبکہ 2013 میں مجموعی طور پر پاکستان سے روس کو 104 ملین ڈالر مالیت کی ایگریکلچر مصنوعات برآمد کی گئی تھیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔