حصص مارکیٹ، وزیراعظم کے استعفے کی افواہ سے انڈیکس منہ کے بل آپڑا

 جمعرات 28 اگست 2014
انڈیکس432 پوائنٹس کمی سے27811پربند،345میںسے246 کمپنیوں کی قیمتیں گھٹ گئیں۔ فوٹو: آن لائن/فائل

انڈیکس432 پوائنٹس کمی سے27811پربند،345میںسے246 کمپنیوں کی قیمتیں گھٹ گئیں۔ فوٹو: آن لائن/فائل

کراچی: کراچی اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کو کاروباری سرگرمیاں سیاسی افق پر پھیلنے والی منفی افواہوں کی زد میں رہیں۔

وزیراعظم کے پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران مارکیٹ میں وزیراعظم کے ممکنہ استعفیٰ کی افواہیں زیرگردش رہیں جس سے مندی کی شدت ایک موقع پر658 پوائنٹس تک جا پہنچی تھی کیونکہ سرمایہ کاروں کو خدشہ پیدا ہوگیا تھا کہ وزیراعظم کے استعفیٰ دینے کے نتیجے میں ملک میں سیاسی عدم استحکام شدت اختیار کر جائے گا اور بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسیاں پاکستان کی ریٹنگ میں کمی کردیں گی۔

ان خدشات کے پیش نظر سرمایہ کاروں کی جانب سے دھڑا دھڑ حصص کی آف لوڈنگ کی گئی تاہم پارلیمنٹ سے خطاب ختم ہونے کے بعد ان منفی افواہوں نے دم توڑدیا جس کے سبب مارکیٹ میں دوبارہ خریداری سرگرمیاں بحال ہوئیں اور مندی کی شدت میں کمی واقع ہوئی تاہم مندی کے سبب انڈیکس کی28000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد بھی گرگئی، 71.30 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے مزید81 ارب 23 کروڑ52 لاکھ3 ہزار116 روپے ڈوب گئے۔

ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ مندی کی شدت میں کمی کے لیے لسٹڈ کمپنی پی پی ایل کے اچھے مالیاتی نتائج کے اعلان نے بھی اہم کردار ادا کیا اور مختلف شعبوں کی جانب سے نچلی قیمتوں پر حصص کی خریداری کی گئی، ٹریڈنگ کے دوران بینکوں ومالیاتی اداروں، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر 50 لاکھ5 ہزار271 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کے نتیجے میں ایک موقع پر64.18 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے23 لاکھ8 ہزار891 ڈالر، مقامی کمپنیوں کی جانب سے11 لاکھ 945 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے8 لاکھ57 ہزار283 ڈالر اور این بی ایف سیز کی جانب سے7 لاکھ38 ہزار153 ڈالر مالیت کے سرمائے کے انخلا نے مندی کے اثرات کو غالب کیا جس کے سبب کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس432.24 پوائنٹس کی کمی سے 27811.35 ہوگیا۔

جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 332.46 پوائنٹس کی کمی سے19365.10 اور کے ایم آئی30 انڈیکس651.07 پوائنٹس کی کمی سے 45374.53 ہوگیا، کاروباری حجم منگل کی نسبت 73.13 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر13 کروڑ 23 لاکھ 12 ہزار500 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار345 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں79 کے بھائو میں اضافہ، 246 کے دام میں کمی اور20 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔بدھ کواسلام آباد اورلاہوراسٹاک مارکیٹس میں بھی مندی کارجحان رہا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔