بھارتی فلم انڈسٹری عظیم گلوکار مکیش کو بھلا بیٹھی

شوبز ڈیسک  جمعرات 28 اگست 2014
عظیم گلوکار کا اصل نام مکیش چاند ماتھور تھا، انہوں نے 22 جولائی 1923کو دہلی کے متوسط گھرانے میں آنکھ کھولی۔ فوٹو: فائل

عظیم گلوکار کا اصل نام مکیش چاند ماتھور تھا، انہوں نے 22 جولائی 1923کو دہلی کے متوسط گھرانے میں آنکھ کھولی۔ فوٹو: فائل

ممبئ: فلمی دنیا میں دلکش اور سنہری آواز کے مالک گلوکار مکیش کو اپنے مداحوں سے بچھڑے 38 برس بیت گئے تاہم ان کے مرنے کے دن بھارتی فلم انڈسٹری نے بے حسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کسی تقریب کا انعقاد نہیں کیا۔

مکیش 27 اگست 1976ء کو امریکا میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے تھے۔ ان کی زندگی کے کچھ اہم پہلو کچھ اس طرح سے ہیں۔ مکیش 22 جولائی 1923ء کو دہلی کے ایک چھوٹے سے متوسط گھرانے میں پیدا ہوئے اور ان کا اصل نام ’’مکیش چاند ماتھور‘‘ تھا۔مکیش میں گائیکی کا فن دیکھ کر اس کا ایک رشتہ دار اسے ممبئی لے آیا جہاں اسے گائیک پنڈت جگن ناتھ پرساد سے ملوایا۔ مکیش نے اپنی اداکاری کا آغاز 1941ء میں فلم ’’نردوش ‘‘ سے کیا ۔ 4 سال بعد مکیش نے فلم ’’پہلی نظر ‘‘ میں گلوکاری کی۔

مکیش خود گلوکار کے ایل سہگل کے بڑے مداح تھے اور اپنے پلے بیک کیریئر کے ابتدائی دنوں میں ان سے بہت کچھ سیکھا۔ مکیش نے راج کپور کی فلم ’’آگ ‘‘ جو کہ 1948ء  کو ریلیز ہوئی میں اپنی آواز کا جادو جگایا۔ اس کے بعد دونوں نے کئی ہٹ فلمیں دیں جن میں ’’آوارہ‘‘ (1951ء)، ’’شری 420‘‘(1955ء)، ’’اناڑی‘‘(1959ء)، ’’سنگم‘‘(1964ء) اور 1972ء میں ’’میرا نام جوکر ‘‘ شامل ہیں۔ مکیش نے گھر سے بھاگ کر سارا تریویڈی رائے چند عرف بچہی بن سے شادی رچا لی جب کہ اس وقت مکیش کے مالی حالات بہت خراب تھے۔

مکیش پر اس وقت کڑا وقت آیا جب 1953ء میں ’’معشوقہ ‘‘ اور پھر 1956ء میں ’’اورنگ ‘‘ فلمیں فلاپ گئیں اور پھر ایک وقت ایسا بھی آیا جب وہ اپنے بچوں کی اسکول فیس بھی نہ دے پائے اور مکیش کے بچوں کو اسکول سے نکال دیا گیا۔

اس کے باوجود مکیش نے بڑی جوانمردی سے حالات کا مقابلہ کیا اور بھرپور محنت سے پھر 1958ء میں کامیاب فلم ’’یہودی ‘‘ دی‘ اس کے بعد مکیش نے کئی کامیاب فلموں’’مدھو متی، پرورش، آنند اور کبھی کبھی‘‘ میں ہٹ گانے دیے۔ 27 اگست 1976ء کو جب وہ امریکا میں کنسرٹ کرنے گئے تھے تو وہاں انھیں جان لیوا دل کا دورہ پڑا۔ مکیش کے کئی ریکارڈ شدہ گیت ان کی موت کے بعد جاری کیے گئے جن میں سے آخری ایک ’’ستیام شوام سندرام‘‘  1978ء کو ریلیز کیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔