- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
- غزوۂ بدر یوم ُالفرقان
- ملکہ ٔ کاشانۂ نبوتؐ
- آئی پی ایل2024؛ ممبئی انڈینز، سن رائزرز حیدرآباد کے میچ میں ریکارڈز کی برسات
- عورت ہی مجرم کیوں؟
حکومت کو سوچنا چاہئے ظلم اور جبر سے حکومتیں نہیں چلائی جاسکتیں، الطاف حسین
لندن: متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کے مطالبات جائز ہیں، حکومت کو سوچنا چاہیئے کہ ظلم اور جبر سے حکومتیں نہیں چلائی جاسکتیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق الطاف حسین کا کہنا تھا کہ 15 روز سے اسلام آباد میں مذاق ہورہا ہے، حکومت کو کھلے آسمان تلے بیٹھے لوگوں کا خیال کرنا چاہیئے، میرے لئے عظیم وہ ہے جو غریب کی بات کرے، حکومت اب جائز مطالبات ماننے کے لئے تیار نہیں تو کیا کرسکتے ہیں۔
ایم کیو ایم کے قائد کا کہنا تھا کہ سانحہ لاہور کی ابھی تک ایف آئی آر درج نہیں کی جارہی۔ حکومت کو معاملے پر توجہ دینا چاہیے تھی۔ کوئی وینٹی لیٹر خوشی سے لگاتا ہے نہ مارشل لا، سانحہ لاہور میں 17 جون کو 15 افراد ماردیے گئے، مارے جانے والے جیتے جاگتے انسان تھے کوئی کیڑے مکوڑے نہیں، ملک کی خاطر غنڈوں کو کاٹ دینا چاہیے۔ الطاف حسین کا کہنا تھا کہ مجھے صدر یا وزیر اعظم بننے کا شوق نہیں، لوکل باڈیز سسٹم کے تحت اقتدار کی منتقلی کی جائے، ہمارا ملک 4 صوبوں پر چلاآرہا ہے، انتظامی یونٹس بنائے جائیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔