- شام؛ ایئرپورٹ کے نزدیک اسرائیل کے فضائی حملوں میں 42 افراد جاں بحق
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید مضبوط
- پی ٹی آئی قانونی ٹیم کا چیف جسٹس اور جسٹس عامر فاروق سے استعفی کا مطالبہ
- اہم چیلنجز کا سامنا کرنے کیلیے امریکا پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا، جوبائیڈن کا وزیراعظم کو خط
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوگیا
- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
شام اورعراق میں جاری لڑائی میں 15 آسٹریلوی جنگجو مارے جانے کا انکشاف
سڈنی: آسٹریلیا کی خفیہ سروس کے سربراہ ڈیوڈ ارون نے کہا ہے کہ عراق اورشام میں اب تک مختلف جہادی گروپوں میں شامل ہونے والے 15 آسٹریلوی شہری مارے جا چکے ہیں جن میں 2 ایسے نوجوان خود کش حملہ آور بھی شامل ہیں جو کارروائیاں کرتے ہوئے ہلاک ہوئے۔
آسٹریلوی انٹیلی جنس کے سربراہ نے خبردار کیا کہ بیرونی دنیا کی جانب سے آسٹریلیا کی جاسوسی کے خطرات بہت بڑھ چکے ہیں۔کینبرا حکومت کواس بات پر تشویش ہے کہ آسٹریلیا کے تقریباً 60 شہری اسلامک اسٹیٹ جیسی سمندر پارجہادی تنظیموں میں شامل ہوچکے ہیں۔
دولت اسلامی کے ایک جنگجو آسٹریلوی باشندے خالد شیروف نے اس وقت غم وغصے کی لہر پیدا کردی جب سڈنی میں پروان چڑھنے والے ایک شامی فوجی کے سرکے ساتھ تصویرمبینہ طورپرٹوئٹر پرچسپاں کی گئی ارون نے کہاکہ شام اور عراق میں غیر ملکی جنگجوؤں کی تعداد نمایاں ہے اور اس میں مجموعی طور پر آسٹریلوی باشندوں کی تعداد زیادہ ہے۔ انھوں نے کہاکہ اے ایس آئی او کویقین ہے کہ شہریوں کی اس تعداد جو کہ سلامتی کے لیے معتدبہ خطرے کا باعث ہے میں کافی اضافہ ہو گیا ہے۔آسٹریلیا نے ان خدشات کے باعث انسداد دہشت گرد ی کی اپنی کوششیں تیزکردی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔