شام اورعراق میں جاری لڑائی میں 15 آسٹریلوی جنگجو مارے جانے کا انکشاف

اے ایف پی / آن لائن  جمعرات 28 اگست 2014
آسٹریلیا میں خطرات بڑھ گئے ہیں،انسداد دہشت گردی کی کوششیں مزید تیز کردیں، حکام۔ فوٹو: فائل

آسٹریلیا میں خطرات بڑھ گئے ہیں،انسداد دہشت گردی کی کوششیں مزید تیز کردیں، حکام۔ فوٹو: فائل

سڈنی: آسٹریلیا کی خفیہ سروس کے سربراہ ڈیوڈ ارون نے کہا ہے کہ عراق اورشام میں اب تک مختلف جہادی گروپوں میں شامل ہونے والے 15 آسٹریلوی شہری مارے جا چکے ہیں جن میں 2 ایسے نوجوان خود کش حملہ آور بھی شامل ہیں جو کارروائیاں کرتے ہوئے ہلاک ہوئے۔

آسٹریلوی انٹیلی جنس کے سربراہ نے خبردار کیا کہ بیرونی دنیا کی جانب سے آسٹریلیا کی جاسوسی کے خطرات بہت بڑھ چکے ہیں۔کینبرا حکومت کواس بات پر تشویش ہے کہ آسٹریلیا کے تقریباً 60 شہری اسلامک اسٹیٹ جیسی سمندر پارجہادی تنظیموں میں شامل ہوچکے ہیں۔

دولت اسلامی کے ایک جنگجو آسٹریلوی باشندے خالد شیروف نے اس وقت غم وغصے کی لہر پیدا کردی جب سڈنی میں پروان چڑھنے والے ایک شامی فوجی کے سرکے ساتھ تصویرمبینہ طورپرٹوئٹر پرچسپاں کی گئی ارون نے کہاکہ شام اور عراق میں غیر ملکی جنگجوؤں کی تعداد نمایاں ہے اور اس میں مجموعی طور پر آسٹریلوی باشندوں کی تعداد زیادہ ہے۔ انھوں نے کہاکہ اے ایس آئی او کویقین ہے کہ شہریوں کی اس تعداد جو کہ سلامتی کے لیے معتدبہ خطرے کا باعث ہے  میں کافی اضافہ ہو گیا ہے۔آسٹریلیا نے ان خدشات کے باعث انسداد دہشت گرد ی کی اپنی کوششیں تیزکردی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔