سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مقدمہ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب سمیت 21 افراد کے خلاف درج

ویب ڈیسک  جمعرات 28 اگست 2014
ایف آئی آر  میں قتل، اقدام قتل، ڈکیتی، املاک کو نقصان پہنچانا، فساد برپا کرنے اور اس اسلحے کے زور پر لوگوں کو ہراساں کرنے سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔ فوٹو:فائل

ایف آئی آر میں قتل، اقدام قتل، ڈکیتی، املاک کو نقصان پہنچانا، فساد برپا کرنے اور اس اسلحے کے زور پر لوگوں کو ہراساں کرنے سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔ فوٹو:فائل

لاہور: پنجاب حکومت نے وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر اعلیٰ شہبازشریف سمیت 21 افراد کے خلاف سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مقدمہ درج کرادیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب حکومت کے واضح احکامات کے بعد لاہور کے فیصل ٹاؤن پولیس اسٹیشن کا روزنامچہ اور ایف آئی آر کا رجسٹر سی پی او آفس میں منگوایا گیا جہاں ایڈیشنل سیشن جج اور لاہور ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن منہاج القرآن جواد حامد کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا، مقدمے میں وزیر اعظم نواز شریف، وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف، وزیر اطلاعات پرویز رشید، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیرداخلہ چوہدری نثار، حمزہ شہباز، عابد شیر علی، ایس پی سیکیورٹی سلمان اور ایس پی طارق عزیز سمیت 21 افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔

ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن منہاج القرآن جواد حامد کی مدعیت میں درج کی جانے والی ایف آئی آر نمبر 14 / 696 میں قتل، اقدام قتل، ڈکیتی، املاک کو نقصان پہنچانا، فساد برپا کرنے اور اس اسلحے کے زور پر لوگوں کو ہراساں کرنے سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔

واضح رہے کہ 17 جون کو لاہور میں پولیس کی مبینہ فائرنگ سے منہاج القرآن کے 14 کارکن جاں بحق اور 80 سے زائد زخمی ہوگئے تھے تاہم پولیس نے منہاج القرآن اور لواحقین کی مدعیت میں مقدمہ درج کرنے کے بجائے پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔