مینوئل اسلحہ لائسنس کمپیوٹرائزڈ کرنے کا عمل تاخیر کا شکار

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 29 اگست 2014
5 لاکھ سے زائد شہریوں نے کمپیوٹرائزڈ اسلحہ لائسنس کے لیے 6ماہ قبل فارم جمع کرائے تھے،نادرا نے لائسنس جاری نہیں کیے فوٹو: فائل

5 لاکھ سے زائد شہریوں نے کمپیوٹرائزڈ اسلحہ لائسنس کے لیے 6ماہ قبل فارم جمع کرائے تھے،نادرا نے لائسنس جاری نہیں کیے فوٹو: فائل

کراچی: سندھ بھر میں مینوئل اسلحہ لائسنسز کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کا عمل سست روی کا شکار ہے۔

شہریوں نے کمپیوٹرائزڈ اسلحہ لائسنسز کے اجرا کے لیے 6 ماہ قبل فارم جمع کرائے تھے،نادرا نے تاحال تجدید شدہ کمپیوٹرائزڈ اسلحہ لائسنسز جاری نہیں کیے ہیں،کمپیوٹرائزڈ اسلحہ لائسنس 31 اکتوبر تک 500 روپے جرمانے کے ساتھ بنوائے جاسکتے ہیں،ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے احکام پر حکومت سندھ نے گذشتہ سال ستمبر میں صوبے بھر میںمحکمہ داخلہ کی جانب سے جاری کردہ مینوئل اسلحہ لائسنس کمپیوٹرائزڈ کرنے کا عمل شروع کیا تھا،جس کے لیے ڈپٹی کمشنرز کے دفاتر میں نادرا کے تعاون سے خصوصی کاؤنٹرز قائم کیے گیے تھے۔

ذرائع کے مطابق شہریوں کی جانب سے تقریباً 5 لاکھ سے زائد درخواستیں جمع کرائی گئیں، اسلحہ لائسنس کوکمپیوٹرائزڈ کرنے کے لیے ایک ہزار روپے فیس وصول کی گئی، شہریوں کو 3 ماہ کا وقت دیا گیا تھا اورکہا گیا تھا کہ اس مدت کے بعد جانچ پڑتال کا عمل مکمل ہونے کے بعد ڈپٹی کمشنرز کے دفاتر سے کمپیوٹرائزڈ اسلحہ لائسنس جاری کرنے کا عمل شروع کردیا جائے گا، حکومت کی عدم توجہ اور نادرا کی غفلت کے باعث اب تک کمپیوٹرائزڈ اسلحہ لائسنس کا عمل تعطل کا شکار ہے۔

دوسری جانب یکم اگست سے 31 اکتوبر تک 500 روپے جرمانے کے ساتھ کمپیوٹرائزڈ اسلحہ لائسنس کے فارم وصول کیے جارہے ہیں، شہریوں کی جانب سے اب اسلحہ لائسنس کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کے عمل میں دلچسپی کا اظہار نہیں کیا جارہا ہے، محکمہ داخلہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ستمبر سے کمپیوٹرائزڈ لائسنس کا اجرا شروع کردیا جائے گا، شہریوں کے لیے یہ آخری موقع ہے، 31 اکتوبر کے بعد فارم جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع نہیں ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔