جنرل راحیل پر واضح کردیا کہ شریف برادران کو کرسی پر نہیں دیکھا چاہتے، طاہر القادری

ویب ڈیسک  جمعـء 29 اگست 2014
اگر کل تک نواز شریف اور شہباز شریف اقتدار سے نہیں ہٹتے اور نئی ایف آئی آر درج نہیں ہوتی تو آگے کوئی بات نہیں ہوگی اور دمادم مست قلندر ہوگا، طاہر القادری  فوٹو: ایکسپریس

اگر کل تک نواز شریف اور شہباز شریف اقتدار سے نہیں ہٹتے اور نئی ایف آئی آر درج نہیں ہوتی تو آگے کوئی بات نہیں ہوگی اور دمادم مست قلندر ہوگا، طاہر القادری فوٹو: ایکسپریس

اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی دھوکا اور فریب ہے اور ملاقات میں آرمی چیف پر واضح کردیا ہے کہ نواز شریف اور شہباز شریف کو اقتدار کی کرسی پر کسی صورت نہیں دیکھنا چاہتے۔

آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے ملاقات کے بعد دھرنے کے مقام پر پہنچ کر شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنرل راحیل شریف سے ملاقات خوشگوار اور باہمی اعتماد کے ماحول میں تقریباً سوا 3 گھنٹے تک جاری رہی جس میں ہم نے انہیں اپنا 10 نکاتی ایجنڈا تفصیل سے پیش کیا اور آرمی چیف نے جس تحمل سے ہماری پوری بات کو سنا اس سے لگتا ہے کہ وہ ثالثی کے طور پر اپنا پورا کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر کے اندراج میں شریف برادران اور ان کے مشیران نے حسب عادت دھوکا اور فریب کیا، چینلوں کو ایف آئی آر کا ہماری 17 جون کی سانحے کی درخواست کا اردو والا حصہ دیا اور اندراج کی گئی درخواست میں غیر قانونی طور پر 2 صفحات بڑھا دیئے جس کا مقصد شریف برادران کو بچانا ہے۔

طاہر القادری نے کہا کہ آرمی چیف کو بھی حکومت کی اس بددیانتی کا علم نہیں تھا، ہم نے ملاقات میں ایف آر کی اصل کاپی آرمی چیف کو پیش کی جسے دیکھ کر وہ بھی حیران ہوئے اور کہا کہ یہ دھوکا ہوا ہے اور وہ صبح اس ایف آئی آر کو منسوخ کروا کر نئی ایف آئی آر درج کروائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ مطالبات کی بات اب بعد میں ہوگی لیکن ہم نے جنرل راحیل شریف پر واضح کردیا ہے کہ اگر صبح تک نواز شریف اور شہباز شریف اقتدار سے نہیں ہٹتے اور نئی ایف آئی آر درج نہیں ہوتی تو آگے کوئی بات نہیں ہوگی اور دمادم مست قلندر ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔