سیاسی بحران ختم ہونیکی امید پر اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی، 793 پوائنٹس کا نمایاں اضافہ

بزنس رپورٹر  ہفتہ 30 اگست 2014
366 میں سے289 کمپنیوں کی قیمتیں بڑھ گئیں، مارکیٹ سرمایہ 1 کھرب 74 ارب روپے بلند، کاروباری حجم 62 فیصد زائد، 18 کروڑ 78 لاکھ حصص کے سودے۔  فوٹو: آن لائن/فائل

366 میں سے289 کمپنیوں کی قیمتیں بڑھ گئیں، مارکیٹ سرمایہ 1 کھرب 74 ارب روپے بلند، کاروباری حجم 62 فیصد زائد، 18 کروڑ 78 لاکھ حصص کے سودے۔ فوٹو: آن لائن/فائل

کراچی: ملک میں جاری سیاسی تناؤ میں کمی کے لیے آرمی چیف کے کردار سے طویل دھرنے پرامن طور پر ختم ہونے کی توقعات نے کراچی اسٹاک ایکس چینج پر انتہائی مثبت اثرات مرتب کیے جس سے ایک روزہ کاروبار میں ملکی تاریخ میں پہلی بار 1062 پوائنٹس کی ریکارڈ تیزی بھی رونما ہوئی جو بعدازاں پرافٹ ٹیکنگ کے سبب گھٹ گئی لیکن انڈیکس میں گزشتہ 6 سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ ریکارڈ نوعیت کا اضافہ ہوا تیزی کے باعث 79 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 1 کھرب73 ارب89 کروڑ 43 لاکھ 67 ہزار 66 روپے کا اضافہ ہوا۔ 

تیزی کے سبب انڈیکس کی 28500 کی نفسیاتی حد بھی بحال ہوگئی۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ گزشتہ شب سیاسی افق پر نئی پیشرفت نے سرمایہ کاوں کے اعتماد کو بحال کیا اور حکومت کی جانب سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مقدمہ درج ہونے جیسے عوامل کو سرمایہ کاروں نے مثبت قراردیتے ہوئے جمعہ کو مارکیٹ میں وسیع پیمانے پر سرمایہ کاری کی۔

ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں کی جانب سے 1 کروڑ 7 لاکھ 11 ہزار 82 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جس سے ایک موقع پر 1062.23 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس 28836.66 کی سطح تک پہنچ گیا تھا لیکن اس دوران مقامی کمپنیوں کی جانب سے 14 لاکھ 61 ہزار222 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے18 لاکھ 69 ہزار 52 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے 3 لاکھ 23 ہزار930 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے 48 ہزار 544 ڈالر، انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے 33 لاکھ 91 ہزار 551 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے36 لاکھ 16 ہزار 783 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا جس کے نتیجے میں تیزی کی شرح میں کمی واقع ہوئی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ملک کے سیاسی حالات ہی آئندہ ہفتے کیپٹل مارکیٹ کے سمت کا تعین کریں گے، اگر سیاسی افق پر صورتحال میں بہتری رونما ہوئی تو مارکیٹ میں مزید نمایاں تیزی کے امکانات ہیں بصورت دیگر سیاسی افق کی طرح کیپٹل مارکیٹ میں بھی مندی کا بحران رونما ہوسکتا ہے، جمعہ کو تیزی کی بڑی لہر کے باعث کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس793.31 پوائنٹس کے اضافے سے 28567.74 ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس612.40 پوائنٹس کے اضافے سے 19877.88 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس1258.64 پوائنٹس کے اضافے سے 46494.76 ہوگیا۔

کاروباری حجم جمعرات کی نسبت62.65 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 18 کروڑ 78 لاکھ 6 ہزار410 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار366 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 289 کے بھاؤ میں اضافہ، 54 کے دام میں کمی اور 23 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں رفحان میظ کے بھاؤ 274 روپے بڑھ کر 10775 روپے اور باٹا پاکستان کے بھاؤ127 روپے بڑھ کر 3315 روپے ہوگئے جبکہ ایکسائیڈ پاکستان کے بھاؤ 46.38 روپے کم ہوکر 892.45 روپے اور صنوفی ایونٹیز کے بھاؤ34.67 روپے کم ہوکر658.83 روپے ہوگئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔