پی سی آر ڈبلیو آر نے بوتل بند پانی کی باقاعدہ مانیٹرنگ شروع کردی

عابد حسین  ہفتہ 30 اگست 2014
رواں سال کی دوسری سہ ماہی کی رپورٹ تیار کرنے کے لیے ملک بھر سے پانی کے نمونے حاصل کیے جارہے ہیں، ذرائع  فوٹو: فائل

رواں سال کی دوسری سہ ماہی کی رپورٹ تیار کرنے کے لیے ملک بھر سے پانی کے نمونے حاصل کیے جارہے ہیں، ذرائع فوٹو: فائل

اسلام آباد: پاکستان تحقیقی کونسل برائے آبی وسائل نے ملک بھر میں فروخت ہونے والے بوتل بند پینے کے پانی کا معیار جانچنے کے لیے دوسری سہ ماہی کے سروے پر کام تیز کردیا جس کی رپورٹ آئندہ ماہ جاری کی جائے گی۔

پی سی آر ڈبلیو آرکے ذرائع کے مطابق کونسل نے مارکیٹ میں دستیاب منرل اور بوتل بند پانی کی باقاعدہ مانیٹرنگ شروع کی ہے اور رواں سال کی دوسری سہ ماہی کی رپورٹ تیار کرنے کے لیے ملک بھر سے پانی کے نمونے حاصل کیے جارہے ہیں، سروے کی رپورٹ وزارت سائنس وٹیکنالوجی اور دیگر متعلقہ اداروں و محکموں کے علاوہ عام لوگوں کی اطلاع کے لیے میڈیا کو بھی جاری کی جائے گی۔

قبل ازیں کونسل نے جنوری تا مارچ کے کیے گئے سروے میں 69 کمپنیوں کے پلانٹس اور مارکیٹ میں دستیاب پانی کے معیار کی مانیٹرنگ کی تھی جن میں سے 53 برانڈز کو محفوظ جبکہ 16 برانڈز کو معیار پر پورا نہ اترنے کے باعث غیر محفوظ قرار دیا، اس کے علاوہ کیمیائی لحاظ سے 55 برانڈز کو محفوظ اور 14 کو غیرمحفوظ قرار دیا گیا۔ اعدادوشمار کے مطابق مارکیٹ میں باقاعدگی سے دستیاب برانڈز کی تعداد 35 ہے، غیر محفوظ یا آلودہ پانی فروخت کرنے والے 16 برانڈز مارکیٹ سے غائب ہوگئے ہیں جبکہ 34 برانڈز نئے ناموں کے ساتھ مارکیٹ میں موجود ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔