پی سی بی میں ’’ڈبل رول‘‘ کا بوریا بستر گول کرنے پر غور

اسپورٹس رپورٹر  ہفتہ 30 اگست 2014
معین خان، مشتاق، اکرم، اعجاز احمد، شاہد اسلم، علی ضیا اور محتشم متاثر ہوں گے۔   فوٹو: فائل

معین خان، مشتاق، اکرم، اعجاز احمد، شاہد اسلم، علی ضیا اور محتشم متاثر ہوں گے۔ فوٹو: فائل

لاہور: پی سی بی میں ’’ڈبل رول‘‘ کا بستر گول کرنے پرغور کیا جارہا ہے، بیک وقت 2 عہدوں پر کام کرنے والوں کو ایک ذمہ داری تک محدود کردیا جائے گا۔

اس سے معین خان، مشتاق احمد، محمد اکرم، اعجاز احمد، شاہد اسلم،علی ضیاء،محتشم رشید متاثر ہوں گے۔ تفصیلات کے مطابق سابق چیئرمین نجم سیٹھی کے دور میں زیادہ تر اختیارات چند شخصیات تک محدود رکھنے کی پالیسی اپنائی گئی، ایک ہی فرد کو 2 عہدوں سے نوازنے کی کئی مثالیں موجود ہیں، معین خان چیف سلیکٹر کے ساتھ ٹیم منیجر بھی ہیں، اسپین بولنگ کوچ مشتاق احمد جنرل منیجر آپریشنز نیشنل کرکٹ اکیڈمی کی پوسٹ پر بھی قابض ہیں، محمد اکرم این سی اے کے ہیڈکوچ اور سلیکٹر کی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔

سلیکشن کمیٹی کے رکن اعجاز احمد این سی اے میں فیلڈنگ کوچ کا عہدہ بھی سنبھالے ہوئے ہیں، شاہد اسلم ہیڈکوچ وقار یونس کے معاون ہونے کے ساتھ این سی اے میں منیجر کوچ ایجوکیشن کے طور پر بھی کام کررہے ہیں، علی ضیا سینئر جنرل منیجر اکیڈمیز اور قومی انڈر 17 اور 18 ٹیموں کے منیجر ہیں، محتشم رشید این سی اے میں بولنگ جبکہ قومی ویمنز ٹیم کے کوچ کی ذمہ داری اٹھا رہے ہیں۔ سابق کرکٹرز کی بڑی تعداد چند افراد کو دوہری ذمہ داریاں دینے کے فیصلے کو تنقیدکا نشانہ بناتے آئی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ایسے فیصلوں کا ایک مقصد تو زیادہ سے زیادہ اختیارات من پسند افراد تک محدود رکھنا ہے، یا پھر یہ سمجھا جائے کہ ملک میںایسے باصلاحیت افراد کی شدیدکمی ہے جو ایسے عہدوں پر کام کرسکیں۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کی سری لنکا میں کارکردگی نے کئی عہدیداروں کی افادیت پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے، ان فیصلوں کا ازسرنو جائزہ لینے کیلیے نومنتخب چیئرمین پی سی بی شہریار خان پر دباؤ بڑھ گیا، ڈبل رول کے حامل کئی عہدیداروں سے اضافی ذمہ داری واپس لینے پر غور کیا جارہا ہے، قومی ٹیم کی وطن واپسی پر اس ضمن میں اہم فیصلے کیے جا سکتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔