نوازشریف استعفیٰ دیکر اپنی جماعت سے نیا وزیراعظم بنادیں تو انہیں ایک ماہ دیدوں گا، طاہرالقادری

ویب ڈیسک  ہفتہ 30 اگست 2014
فیصلہ کن لمحے کے قریب آچکے ہیں اورظلم کرنےوالوں کو ایسی سزا دیں گےکہ ان کی نسلیں یادرکھیں گی،سربراہ عوامی تحریک  فوٹو؛ فائل

فیصلہ کن لمحے کے قریب آچکے ہیں اورظلم کرنےوالوں کو ایسی سزا دیں گےکہ ان کی نسلیں یادرکھیں گی،سربراہ عوامی تحریک فوٹو؛ فائل

اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ  نواز شریف استعفی دے کر اپنی ہی جماعت میں سے کسی کو وزیراعظم بنا دیں تاکہ ماڈل ٹاؤن سانحہ کی آزادانہ انکوائری کی جاسکے اگر ایسا کیا جاتا ہے تو انہیں ایک ماہ دے دیا جائے گا۔

پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے چوہدری شجاعت حسین کے ہمراہ دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ اب یہ دھرنا غریبوں کےحقوق،آئین کی بالادستی اور ملک میں حقیقی جمہوریت کے لئے وزیراعظم ہاؤس کے سامنے منتقل کررہے ہیں جبکہ ہمارا دھرنا جس طرح گزشتہ 17 روز سے پر امن ہے آج بھی مکمل پر امن رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم صرف امن پر یقین رکھتے ہیں، کسی تشدد اور انتشار کے خلاف ہیں،ہمارا جینا مرنا امن کے ساتھ ہے، ہم امن کی قوت سے جنگ جیت جائیں گے،اس لیے کارکنان کسی قسم کا انتشار اور توڑ پھوڑ نہ کریں اور کسی کی جان ومال کا نقصان نہ ہو۔

 ڈاکٹرطاہرالقادری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کہتے ہیں کہ اقتدار سے الگ ہونا ان کے اختیار میں نہیں اگر ان کے اختیار میں نہیں تو یہ فیصلہ عوام کے اختیار میں ہے، نواز شریف استعفی دے کر اپنی ہی جماعت میں سے کسی کو وزیراعظم بنا دیں تاکہ ماڈل ٹاؤن سانحہ کی آزادانہ انکوائری کی جاسکے اگر ایسا کیا جاتا ہے تو انہیں ایک ماہ دے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکمرانوں کا کوئی عزیز قتل ہوتا تو منٹوں اور گھنٹوں میں ایف آئی آر درج کرلی جاتی لیکن ماڈل ٹاؤن میں 14 لاشیں گرائی گئیں اور اب تک درست ایف آئی آر درج نہیں کی گئی، حکمران رائیونڈ میں بیٹھ کر آئین بچا رہے ہیں، جمہوریت صرف وڈیروں اور کرپٹ لوگوں کے لئے ہے اور غریبوں کو انصاف دینے والے ادارے کہاں ہیں۔

سربراہ پاکستانی عوامی تحریک کا کہنا تھا کہ نام نہاد جمہوریت آخری سانسیں لے رہی ہے،آرٹیکل 63 کے مطابق ٹیکس چور اور قرضے معاف کرانے والا شخص پارلیمنٹ کا رکن نہیں بن سکتا لیکن 75 فیصد پارلیمنٹیرینز ٹیکس چور ہیں اور پارلیمنٹ میں بیٹھ کر امور ریاست چلا رہے ہیں جبکہ وزیراعظم نواز شریف کہتے ہیں چند ہزار افراد کروڑوں عوام کا مینڈیٹ روند نہیں سکتے اور 65 سال سے چند سو خاندان 18 کروڑ عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈال کر بیٹھیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  سارا پنجاب ایک خاندان چلا رہا ہے، جمہوریت آئین سے چلتی ہے اور حکمران آئین سے بغاوت کر کے پارلیمنٹ میں پہنچے ہیں اسی لئے غیر آئینی اور غیر قانونی پارلیمنٹ کو تحلیل کردینا چاہیئے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ انقلاب مارچ میں مریدین نہیں بلکہ مظلوم آئے ہیں، فیصلہ کن لمحے کے قریب آ چکے ہیں، انقلاب مارچ کے شرکا 18 کروڑ پاکستانیوں کا مقدر بدلنے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈی جی خان میں اجتماعی زیادتی کا شکار گیارہویں جماعت کی طالبہ نے انصاف نہ ملنے کے بعد خودسوزی کرلی کیا جمہوریت میں اس طرح ہوتا ہے اور حکمران کہتے ہیں کہ ہم جمہوریت بچانے جارہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔