- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے پولیس وردی پہن لی
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
نیاز اسٹیڈیم مقامی انتظامیہ کے سپرد کرنے کا اصولی فیصلہ
حیدرآباد: کم استعمال ہونیوالے اسٹیڈیمزکو پی سی بی کی جانب سے مقامی انتظامیہ کے سپرد کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا گیا، البتہ ابھی یہ طے ہونا باقی ہے کہ نیاز اسٹیڈیم حیدرآباد کس بلدیاتی ادارے کو واپس کیا جائے گا۔
پی سی بی سے قبل اس کی دیکھ بھال بلدیہ اعلیٰ حیدرآباد اورضلعی حکومتیں قائم ہونے کے بعد تعلقہ قاسم آباد کے پاس تھی، 2013 میں انتظامی امور میں تبدیلی کے بعد قاسم آباد کو بلدیہ اعلیٰ حیدرآباد سے نکال کر الگ میونسپلٹی کا درجہ دیدیا گیا، نیاز اسٹیڈیم قاسم آباد میونسپلٹی کی حدود میں واقع ہے، اب دیکھنا ہوگا کہ واپسی کے بعد اس کی نگرانی کس کے ذمے آتی ہے،حالیہ فیصلے کے بعد نیاز اسٹیڈیم حیدرآباد، بگٹی اسٹیڈیم کوئٹہ، ملتان اسٹیڈیم، ایبٹ آباد اسٹیڈیم اور پنڈی اسٹیڈیم کو بھی مقامی انتظامیہ کے سپرد کردیا جائیگا۔
اس حوالے سے خبر روزنامہ ’’ایکسپریس‘‘ نے30 ستمبر 2013 کو شائع کی تھی، ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی سرگرمیاں ماند پڑ چکیں جس کے باعث پی سی بی کوسالانہ کروڑوں روپے کے خسارے کا سامنا ہے، اسے مد نظر رکھتے ہوئے بچت پالیسی اپنائی گئی، ایک طرف ملازمین کو’’ اضافی ‘‘ قرار دیکر برطرفی کا عمل شروع کیا اور اب تک سیکڑوں افرادکو روزگار سے محروم کیا جا چکا ہے۔
ذرائع کے مطاب ق24 اگست کو لاہور میں منعقدہ گورننگ بورڈ اجلاس میں ملازمین کی برطرفی کا عمل آئندہ نئے سیٹ اپ میں بھی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا جا چکا،اسکے ساتھ غیر ضروری منصوبوں کو بندکرنے کیلیے مفصل رپورٹ تیارکرنیکی ہدایت دی گئی ہے، لیزاورمختلف ذرائع سے حاصل شدہ وہ اسٹیڈیم جن پر پی سی بی کو مینٹینس سمیت اسٹاف کی تنخوہواں کی مد میں ماہانہ لاکھوں روپے خرچ کرنا پڑتے ہیں، ایسے میدانوں کو مقامی انتظامیہ کوواپس کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا گیا، اس حوالے سے مفصل رپورٹ جلد از جلد تیارکرنے کی بھی ہدایت دی گئی ہے۔
پی سی بی نے نیاز اسٹیڈیم حیدرآباد کو 2007 میں اُس وقت کی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ سے 30 سالہ لیز پر حاصل کیا تھا، ذرائع نے بتایا کہ وہ ملازم جو اسٹیڈیم پی سی بی کے پاس جانے سے قبل بھی تعینات تھے وہ واپس اپنے مذکورہ ادارے میں خدمات انجام دیں گے لیکن براہ راست پی سی بی کی جانب سے بھرتی کیے گئے افراد کے بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔