سورج کی سطح پر چمکدار گولوں کے پھٹنے سے زمین پرمنفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں، ناسا

ویب ڈیسک  پير 1 ستمبر 2014
گزشتہ ہفتے گولوں کا پھٹنے کا عمل کئی بار دیکھا گیا  جس کی تصاویر ناسا کی سولر آبزرویٹری نے جاری  کی ہیں،ناسا۔ فوٹو فائل

گزشتہ ہفتے گولوں کا پھٹنے کا عمل کئی بار دیکھا گیا جس کی تصاویر ناسا کی سولر آبزرویٹری نے جاری کی ہیں،ناسا۔ فوٹو فائل

نیو یارک: سورج پر تحقیق آج سائنسدانوں کی توجہ کا سب سے بڑا مرکز ہے اور اس پرمعمولی تبدیلی بی انہیں چوکنا کردیتی ہے جب کہ  جدید تحقیق میں امریکی خلائی ادارے ناسا نے سورج  کی سطح پر 3 انتہائی چمکدار گولوں کو پھٹ کر نکلتے دیکھا گیا ہے جس کے زمین پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

امریکی سائنسدانوں کاکہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے گولوں کا پھٹنے کا عمل کئی بار دیکھا گیا  جس کی تصاویر ناسا کی سولر آبزرویٹری نے جاری  کی ہیں، یہ گولے بڑے واضح اور روشن تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ سورج کی سطح پر موجود مقناطیسی توانائی اچانک نکلنا شروع ہوجائے تو عموماَ اس طرح کے گولوں کے پھٹنےکا عمل وقوع پذیر ہوتا ہے۔

سائنسدانوں کا مزید کہنا تھا کہ سورج کا تیزی سے بڑھنے اور نیچے جانے کا عمل 11 سال کے موسمیاتی سائیکل کے نتیجے میں جاری رہتی ہے۔ اس موسمیاتی سائیکل کو ’’سولر سائیکل 24‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ جنوری 2005 میں ناسا نے سورج کے سطح پر سولر طوفان کے دوران سولر پارٹیکلز کےدھماکے کا انکشاف کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ اس سے نکلنے والے ذرات کے اس طوفان نے ایک روز بعد ہی ہمارے سیارے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا اور یہ عمل 6 گھنتے جاری رہا تھا تاہم اس کے بہت زیادہ منفی اثرات مرتب نہیں ہوئے تھے جب کہ مارچ 1989 اور اپریل 2001 میں بھی ایسے گولوں کے پھٹنے کا عمل دیکھا گیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔