عمران خان یہ نہ سمجھیں کہ امپائر ان کی حمایت کرے گا، جاوید ہاشمی

ویب ڈیسک  پير 1 ستمبر 2014
فوج نے کبھی براہ راست آنے کی کوشش نہیں کی بلکہ اسے آنا پڑتا ہے۔، جاوید ہاشمی  فوٹو؛ ایکسپریس نیوز

فوج نے کبھی براہ راست آنے کی کوشش نہیں کی بلکہ اسے آنا پڑتا ہے۔، جاوید ہاشمی فوٹو؛ ایکسپریس نیوز

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے صدر جاوید ہاشمی نے انکشاف کیا ہے کہ عمران خان کو پارٹی میں کسی نے یقین دلادیا تھا کہ ججز ان کی مرضی کا فیصلہ دیں گے جبکہ پارٹی میں تاثر پھیل رہا تھا کہ فوج ہمارے ساتھ ہے جب کہ  وہ نہیں سمجھتے کہ عمران خان کے پیچھے فوج ہے۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ’’فیصلہ کن گھڑی‘‘ میں میزبان جاوید چوہدری سے گفتگو کرتے ہوئے جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ پارٹی کے اندر عمران خان کے زیادہ ہمدرد نہیں، موجودہ حالات میں عمران خان کو مشورہ دیا تھا کہ وہ اس خیال میں نہ رہیں کہ امپائر آپ کی حمایت کرے گا جبکہ پارٹی میں تاثر پھیل رہا تھا کہ فوج عمران خان کے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ 6 سے 7 افراد عمران خان کے بہت قریب ہیں جن میں جہانگیر ترین، شیخ رشید اور سیف اللہ نیازی شامل ہیں جو ان کے کان میں سرگوشیاں کرتے تھے۔

صدر تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ عمران خان مسلسل استعمال ہورہے ہیں، پارٹی کی کور کمیٹی نے فیصلہ کیا تھا کہ ویزراعظم ہاؤس نہیں جائیں گے جبکہ عمران خان نے وعدہ بھی کیا لیکن عوامی تحریک کے رہنما رحیق عباسی اور سیف اللہ نیازی سے بات چیت کے بعد اچانک عمران خان نے کور کمیٹی کے فیصلے کے برخلاف وزیراعظم ہاؤس جانے کا اعلان کیا جس کے بعد  انہوں نے اس کی مزاحمت کی تو عمران خان نے کہا کہ آپ میرے ساتھ نہیں چل سکتے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی میں شیخ رشید کی مداخلت بڑھ گئی تھی، میں نے پارٹی میں کہا کہ استعفی نہ دیں کیوں کہ شیخ رشید استعفی نہیں دیں گے جبکہ  شیخ رشید جب عمران خان کے مشیر بنے تو سب نے تحفظات کا اظہار بھی کیا۔

جاوید ہاشمی نے کہا کہ میں اپنی ذاتی رائے میں سمجھتا تھا  کہ عمران خان اور طاہرالقادری کی منصوبہ بندی  اور تقریر ایک طرح کی ہوگئی تھیں اور ہر کام لگ رہا تھا کہ اسکرپٹ کے مطابق ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اب بھی سمجھتے ہیں کہ وہ نجات دہندہ ہیں لیکن ان سے بہت بڑی غلطی ہوگئی ہے، فوج نے کبھی براہ راست آنے کی کوشش نہیں کی بلکہ اسے آنا پڑتا ہے۔

تحریک انصاف کے صدر کا کہنا تھا کہ کئی مواقعوں پر عمران خان کو سمجھاتا رہا کہ سہارا تلاش نہ کریں اور اپنا راستہ خود بنائیں اور اسی لئے کبھی ناراض ہوکر ملتان چلا گیا اور کبھی بیماری کا بہانہ بناکر اسپتال میں داخل ہوا، آج بھی اگر عمران خان پارلیمنٹ ہاؤس اور وزیراعظم ہاؤس سے واپس آجائیں تو ان کے ساتھ ان کے مطابق چلنے کو تیار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی آئین کے مطابق عمران خان پارٹی کے کسی ضلعی صدر کو بھی نہیں نکال سکتے اور وہ پھر بھی صدر ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔