بچوں کو تنہا سلانا چاہیے یا والدین کیساتھ ؟ سائنس نے جواب دیدیا

نیٹ نیوز  منگل 2 ستمبر 2014
بچوں کو ساتھ سلانے سے ان کی نیند خراب ہونے کا مسئلہ پیدا ہوجاتا ہے اور والدین کے لیے بھی پریشانی پیدا ہوتی ہے، ماہرین  فوٹو : فائل

بچوں کو ساتھ سلانے سے ان کی نیند خراب ہونے کا مسئلہ پیدا ہوجاتا ہے اور والدین کے لیے بھی پریشانی پیدا ہوتی ہے، ماہرین فوٹو : فائل

اوسلو: اگر آپ کا ننھا بچہ ٹھیک طور پر سو نہیں پاتا اور بار بار جاگ جاتا ہے تو شاید اسے علیحدہ سلانے کی ضرورت ہے۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ بچوں کو ساتھ سلانے سے ان کی نیند خراب ہونے کا مسئلہ پیدا ہوجاتا ہے اور والدین کے لیے بھی پریشانی پیدا ہوتی ہے۔ نارویجین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ اور یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کی مشترکہ تحقیق میں 55 ہزار سے زائد خواتین کی رپورٹوں کا جائزہ لیا گیا۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ جن بچوں کو مائیں ابتدائی چند ماہ میں اپنے ساتھ سلاتی ہیں وہ ڈیڑھ سال کی عمر میں نیند کے زیادہ مسائل کا شکار تھے اور وقفے وقفے سے جاگ جاتے تھے۔ ڈاکٹر ماری ہائیسنگ کا کہنا ہے کہ بچوں کو اپنے سے علیحدہ لیکن اپنے قریب سلانا چاہیے۔

ماں اور بچے کے ایک ہی بستر پر سونے سے دونوں کے لیے نیند کے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ ننھے بچوں کو ماں کا دودھ پینے کے لیے بھی بار بار جاگنا پڑتا ہے لیکن اس کا نیند پر منفی اثر دیکھنے میں نہیں آیا۔ سائنسدانوں نے ایک رات میں چھ گھنٹے ماں کے ساتھ سونے کو اکٹھے سونے کی تعریف میں شامل کیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔