رٹائرمنٹ کے لیے عمر کی حد 62 سال کرنے کی تجویز

مسعود ماجد سید  منگل 2 ستمبر 2014
آئی ایم ایف نے بھی حکومت کوتجویز دی کہ ایک اصلاحاتی پروگرام کے حصے کے طورپر پنشن بل کوروکنے کیلیے سرکاری ملازمین کی رٹائرمنٹ کیلیے عمرکی حدمیں اضافہ کردیا جائے. فوٹو؛ فائل

آئی ایم ایف نے بھی حکومت کوتجویز دی کہ ایک اصلاحاتی پروگرام کے حصے کے طورپر پنشن بل کوروکنے کیلیے سرکاری ملازمین کی رٹائرمنٹ کیلیے عمرکی حدمیں اضافہ کردیا جائے. فوٹو؛ فائل

اسلام آباد: آئی ایم ایف اور سینئر بیوروکریٹس نے پاکستان میں سرکاری ملازمین کی رٹائرمنٹ کے لیے عمر کی حد 60سال سے بڑھاکر 62سال کرنے کی تجویزاسٹیبلشمنٹ ڈویژن کودے دی اوراس سلسلے میں باقاعدہ ایک ورکنگ پیپر بھی تیارکرلیا گیا جس میں کئی ترقی یافتہ ممالک سے پاکستان کا موازنہ بھی پیش کیاگیا۔

ایکسپریس کوملنے والی معلومات کے مطابق ورکنگ پیپرمیں کہاگیا ہے کہ پاکستان میں سرکاری ملازمین کی رٹائرمنٹ کے لیے عمرکی حد 60سال سے بڑھاکر 62سال  کردی جائے۔ دوسرے ممالک سے رٹائرمنٹ کی عمر کا موازنہ کرتے ہوئے بتایا گیاکہ اس وقت امریکا میں رٹائرمنٹ کی عمر67 سال، برطانیہ میں 65، سوئٹزرلینڈ 65، سویڈن 61-67 سال، اسپین 65، اٹلی60، بھارت60، یونان67، جرمنی67، فرانس62، ڈنمارک65-67 اور آسٹریلیا میں رٹائرمنٹ کے لیے عمرکی حد 70سال مقرر ہے۔

یونان اورڈنمارک میں گذشتہ سال نومبرمیں کفایت شعاری کی غرض سے عمرکی حد 65سے بڑھاکر 67سال کردی گئی۔ سب سے کم جاپان کی 55سال کوبھی بڑھاکر اب 60سال کردیا گیا۔ اس سلسلے میںآئی ایم ایف نے بھی حکومت کوتجویز دی کہ ایک اصلاحاتی پروگرام کے حصے کے طورپر پنشن بل کوروکنے کے لیے اس حدمیں اضافہ کردیا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔