- ’’کرکٹرز پر کوئی سختی نہیں کی! ڈریسنگ روم میں سونے سے روکا‘‘
- وزیرداخلہ کا غیرموثر، زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری سمزبند کرنے کا حکم
- راولپنڈی میں روٹی کی قیمت کے مسئلے پر نان بائیوں کی مکمل ہڑتال
- اخلاقی زوال
- کراچی میں گھر کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے خاتون کی لاش ملی
- سندھ میں گیس کا ایک اور ذخیرہ دریافت
- لنکن ویمنز ٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں تاریخ رقم کردی
- ٹیم ڈائریکٹر کے عہدے سے کیوں ہٹایا گیا؟ حفیظ نے لب کشائی کردی
- بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست بحال
- کمر درد کے اسباب اور احتیاطی تدابیر
- پھل، قدرت کا فرحت بخش تحفہ
- بابراعظم کی دوبارہ کپتانی؛ حفیظ کو ٹیم میں گروپنگ کا خدشہ ستانے لگا
- پاک نیوزی لینڈ سیریز؛ ٹرافی کی رونمائی کردی گئی
- اپنے دفاع کیلیے جو ضروری ہوا کریں گے ، اسرائیل
- ہر 5 میں سے 1 فرد جگر کی چربی سے متعلقہ بیماری میں مبتلا ہے، تحقیق
- واٹس ایپ نے چیٹ فلٹر نامی نیا فیچر متعارف کرادیا
- خاتون کا 40 دن تک صرف اورنج جوس پر گزارا کرنے کا تجربہ
- ملیر میں ڈکیتی مزاحمت پر خاتون قتل، شہریوں کے تشدد سے ڈاکو بھی ہلاک
- افغانستان میں طوفانی بارش سے ہلاکتوں کی تعداد 70 ہوگئی
- فوج نے جنرل (ر) فیض حمید کیخلاف الزامات پر انکوائری کمیٹی بنادی
اگر چاہیں تو 2 ہفتوں میں یوکرین پر کنٹرول حاصل کرسکتے ہیں، روسی صدر ولادمیر پیوٹن
ماسکو: یورپی یونین میں روس کے خلاف اسپیشل فورس بنانے کے حوالے سے پیش کی جانے والی قرار دار پر درعمل ظاہر کرتے ہوئے روسی صدر ولاد میر پیوٹن کا کہنا ہے کہ اگر چاہیں تو صرف 2 ہفتوں میں یوکرین پر قبضہ کر سکتے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ولاد میر پیوٹن کا کہنا تھا کہ اگر ہم چاہیں تو صرف 2 ہفتوں میں کیف پر کنٹرول حاصل کر سکتے ہیں۔ یوکرین کے صدر پیٹرو پوروشنکو نے روس پر کیف میں براہ راست در اندازی اور جارحیت کا الزام عائد کیا تھا اور اس حوالے سے یورپی یونین میں ایک قرار داد بھی پیش کی گئی۔
خطے کے حالات میں کشیدگی اس وقت زیادہ بڑھی جب ناٹو کی جانب سے کہا گیا کہ 4 ہزار اہلکاروں پر مشتمل ایک فورس بنائی جائے جو 48 گھنٹوں کے اندر یوکرین میں روسی جارحیت کا جواب دے سکے۔ ناٹو کے سیکرٹری جنرل آندے فوگ راسموسین کا کہنا تھا کہ ہمارے اتحادی ممالک نے روسی جارحیت کا جواب دینے کے لئے ایک مفصل ڈرافٹ بھی تیار کر لیا ہے جس میں فورسز کو کہا گیا ہے کہ ’’چلیں آہستہ لیکن حملہ پوری قوت‘‘ سے کریں۔
واضح رہے کہ یوکرین میں حکومت اور روس نواز علیحدگی پسندوں کے مابین اپریل سے جاری جھڑپوں میں اب تک 2500 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔