ای سی او چیمبر کی صدارت کل پاکستان کو سونپ دی جائے گی

بزنس رپورٹر  بدھ 3 ستمبر 2014
کراچی: ای سی او چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری کی میٹنگز کے افتتاحی سیشن سے ایف پی سی سی سی آئی کے صدر زکریا عثمان خطاب کر رہے ہیں، اس موقع پر ای سی او چیمبر کے سیکریٹری جنرل ایم آر کرباسی بھی موجود ہیں۔  فوٹو: این این آئی

کراچی: ای سی او چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری کی میٹنگز کے افتتاحی سیشن سے ایف پی سی سی سی آئی کے صدر زکریا عثمان خطاب کر رہے ہیں، اس موقع پر ای سی او چیمبر کے سیکریٹری جنرل ایم آر کرباسی بھی موجود ہیں۔ فوٹو: این این آئی

کراچی: ای سی او چیمبر آف کامرس کی جنرل باڈی کا اجلاس جمعرات 4 ستمبر کو ہوگا جس میں ای سی او چیمبر کی صدارت پاکستان کو سونپ دی جائے گی، ایف پی سی سی آئی کے صدر زکریا عثمان آئندہ 3 سال کے لیے اس عہدے پر خدمات انجام دیں گے۔

ان اجلاسوں سے قبل ای سی او چیمبر کی مختلف کمیٹیوں کے اجلاس منعقد ہونا شروع ہو چکے ہیں جس میں ای سی او ممبر ممالک کے مختلف سیکٹر میں باہمی معاشی اور تجارتی حجم کو بڑھانے کے سلسلے میں تجاویز پر بھی غور کیا جائے گا، اسی تسلسل میںای سی او چیمبر کی ٹورازم کمیٹی کا پانچواں اجلاس گزشتہ روز منعقد ہوا جس میں ایران سے کمیٹی کی چیئرپرسن محترمہ مغیمی نے ای سی او ممالک کے مابین سیاحت کی اہمیت کو واضح کیا۔ ای سی او چیمبرکے سیکریٹری جنرل نے ہیلتھ ٹورازم کے سلسلے ایران میں ہونے والی کانفرنس اور ایگزبیشن کے بارے میں تفصیلی رپورٹ دی۔

ای سی او ممالک میں ہیلتھ ٹورازم کے فروغ کے روشن امکانات کی وضاحت کی اور کہاکہ سیاحت دیگر تمام معاشی، ثقافتی اور سماجی شعبوں میں سرگرمیاں بڑھانے کے لیے اہم کردار ادا کرتی ہے، کمیٹی کے ممبران نے ای سی او ممبر ممالک میں ہوٹل اور ٹور آپریٹر فورم کے انعقاد پر زور دیا ہے اور ممبر ممالک میں ہفتہ سیاحت کی تجو یز کو بھی سر اہا۔ کمیٹی کے ممبران ای سی او ممبر ممالک کے درمیان ویزے کی سہولتوں اور براہ راست فلائٹ کنکشن پر بھی زور دیا۔ فیڈریشن کے نائب صدر اسماعیل ستار نے پاکستان میں سیاحت کے وسیع امکانات کے بارے میں ممبران کو تفصیل سے آگاہ کیا۔

ای سی او چیمبر کی کمیٹیوں کے اجلاسوں کے تسلسل میں دوسرا اجلاس انڈسٹری اینڈ انویسٹمنٹ کمیٹی بھی منعقد ہوا جس میں ای سی او ممالک کے مابین جاری منصوبوں کے بارے میں حالیہ تفصیلات پر بحث کی گئی۔ ای سی اوچیمبر آف کامرس کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر کرباسی نے بتایا کہ ای سی اوکے 2 یا 2 سے زائد ممالک مل کر کوئی بھی منصوبہ بنا کر ای سی اوکے ٹریڈ ڈیولپمنٹ بینک سے سرمایہ کاری کے لیے رابطہ کر سکتے ہیں۔

زکریا عثمان نے تجویز دی کہ پاکستان میں ای سی او بزنس کنکلیو منعقد کی جائے کیونکہ اس سے ای سی او ممالک کے درمیان باہمی معاشی تجارتی اور سرمایہ کاری کی سرگرمیوں پر مثبت اثرات پڑیں گے اور ای سی او ممبر ممالک کے بزنس کمیونٹی کے درمیان باہمی کاروباری رشتہ مضبوط ہوگا اور آپس کے تعلقات میں بہت اضافہ ہوگا اور ان ممالک کے درمیان تجارتی حجم میں اضافہ ہو گا۔ کمیٹی کے ممبران نے زکریا عثمان کی تجویز کو سراہا۔

ای سی اوچیمبر کی ٹرانسپورٹیشن کمیٹی کا بھی اجلاس ہوا جس میں ای سی او ممالک کے مابین کارگو ٹرانسپورٹیشن اور کسٹم کے عملے کے کام کے مناسب اوقات کار متعین کرنے پر غور کیا گیا۔ کمیٹی ممبران نے ای سی او ممالک کے مابین زمینی راستے کے ذریعے تجارت کے فروغ کیلیے اسلام آباد، تہران، استنبول (آئی ٹی آئی) ٹرین روٹ اور قازقستان، ترکمانستان، افغانستان، ایران (کے ٹی اے آئی) ٹرین منصوبوں پر تفصیل سے بحث کی اور اس سلسلے میں ای سی او کنٹینر ٹرین پر ایک ہائی لیول ورکنگ گروپ کی آٹھویں میٹنگ جو اس سال مارچ میں تہران میں منعقد ہوئی میں طے کیے گئے فیصلوں پر بھی غو ر کیا گیا۔

کمیٹی کے ارکان نے آئی ٹی آئی اور کے ٹی اے آئی کے منصبوں کی مارکیٹنگ کیلیے ایک کمرشل ورکنگ گروپ کو بھی متحرک کرنے پر زور دیا۔ کمیٹی نے پاکستان کے ٹرانسپورٹ آپریٹرز کیلیے ٹریننگ ورکشاپ کے ذریعے ان کی مہارت اور کارکردگی بڑھانے کی تجویز بھی دی۔ واضح رہے کہ مذکورہ کمیٹیوں کی حتمی سفارشات کو ای سی او چیمبر کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں رکھا جائے گا جو مشاورت کے بعد ان کی تو ثیق کرے گا۔ تمام کمیٹیوں کے اجلاسوں کے اختتام پر کمیٹیوں کے ارکان بہترین میزبانی اور اجلاسوں کے انتظامات پر ایف پی سی سی آئی کی تعریف کی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔