افغان نیشنل سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 33 طالبان ہلاک، 13 زخمی

آئی این پی / آن لائن  بدھ 3 ستمبر 2014
خودکش حملے اور سڑک کے کنارے نصب دھماکا خیز مواد پھٹنے سے 7 افغان اہلکار ہلاک، ہرات میں طالبان نے 4 مغوی اہلکاروں کو رہا کردیا۔  فوٹو: فائل

خودکش حملے اور سڑک کے کنارے نصب دھماکا خیز مواد پھٹنے سے 7 افغان اہلکار ہلاک، ہرات میں طالبان نے 4 مغوی اہلکاروں کو رہا کردیا۔ فوٹو: فائل

کابل: افغان نیشنل سیکیورٹی فورسزکے آپریشن میں 33 طالبان جنگجوہلاک اور 13 زخمی ہوگئے جبکہ 3 کو گرفتار کرلیا گیا۔

دوسری جانب خودکش حملے اورسڑک کے کنارے نصب دھماکاخیز مواد پھٹنے سے 7 افغان اہلکار ہلاک اور 2 زخمی ہو گئے۔ ہرات میں طالبان نے 4 مغوی پولیس اہلکاروں کو رہا کردیا۔ منگل کو افغان میڈیا کے مطابق وزارت داخلہ سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ افغان پولیس نے افغان آرمی اور این ڈی ایس کے ساتھ آپریشن کیے ہیںجس میں 25 جنگجو مارے گئے۔

آپریشن صوبہ کنڑ، بغلان، قندوز، زابل، ارزگان، لوگر، غزنی اور نمروزمیں کیے گئے۔ مختلف اقسام کے ہتھیاراور بارودی موادبھی قبضے میںلے لیاجبکہ 7 مختلف اقسام کی دیسی ساختہ دھماکا خیز ڈیوائسز کو ناکارہ بنادیا۔ ادھر افغان وزارت دفاع سے جاری بیان میں ترجمان جنرل ظاہرعظیمی نے کہاہے کہ 4افغان فوجی سڑک کنارے نصب دھماکا خیز موادپھٹنے کے نتیجے میں ہلاک ہوگئے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ فوجی آپریشن کے دوران 8 جنگجو ہلاک اور 8 زخمی ہوگئے۔ افغان آرمی نے دیسی ساختہ بم ڈیوائسزکے 33 راؤنڈ بھی برآمد کرلیے۔ ننگرہارمیں ایک خودکش حملے میں 3 پولیس اہلکار ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے۔ صوبائی گورنرکے ترجمان احمدضیا عبدالزئی کے مطابق واقعہ ضلع باٹی کوٹ میں پیش آیاجہاں ایک خود کش حملہ آورنے پولیس کی گاڑی کے قریب خودکو دھماکاخیز موادسے اڑا لیا۔

طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہدنے دھماکے کی ذمے داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیاہے کہ حملے میں 6 اہلکار ہلاک اور 10 زخمی ہوئے ہیں۔ مغربی صوبہ ہرات میں نامعلوم مسلح افرادنے قبائلی رہنما عبدالمالک کو گولی مارکر قتل کردیا۔ عبدالمالک ضلع شندادکے سابق پولیس چیف  تھے۔ ادھرطالبان نے 4 مغوی پولیس اہلکاروں کو رہا کردیا۔ پولیس اہلکاروں کو گزشتہ ہفتے ضلع اوبے میںایک چیک پوسٹ پر حملے کے دوران اغواکیا گیا تھا۔ مغوی اہلکاروں کو 3روز قبل رہاکیا گیاہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔