نیند کی کمی کئی دماغی بیماریوں کا سبب بنتی ہے، تحقیق

ویب ڈیسک  ہفتہ 6 ستمبر 2014
نیند کی کمی کی وجہ سے دماغ میں پروٹین حد سے بڑھ جاتی ہے جو دماغی خلیوں پر حملہ آور ہوتی ہے،ماہرین طب فوٹو:فائل

نیند کی کمی کی وجہ سے دماغ میں پروٹین حد سے بڑھ جاتی ہے جو دماغی خلیوں پر حملہ آور ہوتی ہے،ماہرین طب فوٹو:فائل

لندن: سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ کم سونا نہ صرف دماغی بیماریوں کا سبب بنتا ہے بلکہ نیند کی کمی کے باعث دماغ کا سائز بھی چھوٹا ہو جاتا ہے اس لئے بروقت اور مناسب نیند صحت مند دماغ کے لیے انتہائی ضروری ہے۔

یورپ بھر میں نیند کی کمی پر کی گئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ نیند کی کمی خطرناک دماغی بیماریوں کا سبب بنتی ہے، تحقیق کےدوران 20 سال سے 84 سال تک کے 147 افراد کی زندگی کے ساتھ ان  کی دماغی بیماریوں اورنیند کے دورانیہ کا بھی مطالعہ کیا گیا، اس دوران دماغ کے دو سٹی اسکین کئے گئے، پہلا سٹی اسکین لوگوں کی نیند سے متعلق عادات سے متعلق سوالنامے سے پہلے کیا گیا اور دوسرا ساڑھے تین سال بعد کیاگیا۔ اس تحقیق سے پتہ چلا کہ 35 فیصد لوگ نیند کی کمی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کا شکار ہیں، سٹی اسکین سے ثابت ہوا کہ ایسے افراد کے دماغ کا سائز نیند پوری کرنے والوں  کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے چھوٹا ہورہا ہے اور جن کی عمر 60 سال سے زائد ہے اس پر اس کے زیادہ اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

ماہرین طب کا کہنا تھا کہ نیند کی کمی کئی دماغی بیماریوں کا باعث ہے جس میں الزیمیر اورڈیمینشیا جیسی بیماریاں بھی شامل ہیں جو یاداشت کی کمی اور سوچ اورفکر کرنے کی صلاحیتوں کو متاثر کرتی ہیں۔ ان کا  کہنا تھا اس سے انسانی جسم کے اندر موجود مدافعتی نظام، دل، وزن اور یاداشت کو بھی متاثر ہوتا ہے، نیند کی کمی کی وجہ سے دماغ میں پروٹین حد سے بڑھ جاتی ہے جو دماغی خلیوں پر حملہ آور ہوتی ہے، اس لیے نیند کی کمی کو پورا کرنا صحت مند دماغ کا بنیادی جز ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔