گجرات میں سیلاب نے جہاں تباہی مچائی وہیں 80 سالہ خادم حسین کوخوشیاں بھی دے گیا

ویب ڈیسک  جمعرات 11 ستمبر 2014
 شادی انتہائی دھوم دھام سے کرنا چاہتا تھا  لیکن سیلاب میں گھر بہہ جانے کی وجہ سے یہ فریضہ سادگی سے انجام دیا،خادم حسین۔ فوٹو؛ ایکسپریس نیوز

شادی انتہائی دھوم دھام سے کرنا چاہتا تھا لیکن سیلاب میں گھر بہہ جانے کی وجہ سے یہ فریضہ سادگی سے انجام دیا،خادم حسین۔ فوٹو؛ ایکسپریس نیوز

گجرات: پنجاب میں سیلاب کی وجہ سے جہاں کئی لوگ بے سہارا ہوئے وہیں ایک گھر ایسا بھی ہے جہاں عمر کے آخری حصے میں 75 سالہ بی بی غلام فاطمہ کو سہارا مل گیا۔

قصہ کچھ یوں ہے کہ گجرات کے 80 سالہ بزرگ بابا خادم حسین کا سیلاب کے باعث گھر پانی میں بہہ گیا اور وہ بے سہارا ہوگئے جنہیں سہارا دینے کے لئے سیالکوٹ کے نواحی گاؤں ٹانڈا میں رہائش پذیر ان کے رشتہ داروں نے ان کی شادی کرانے کا فیصلہ کرلیا۔ باباخادم خود بھی اپنی شادی کی خواہش دل میں دبائے بیٹھے تھے لیکن عمر کے اس حصے میں شادی کے لئے رشتہ داروں سے کہتے ہوئے گھبراتے تھے لیکن سیلاب نے ان کا یہ کام آسان کردیا۔

باباخادم کے رشتہ داروں کے یہاں بے سہارا 75 سالہ غلام فاطمہ گزشتہ کئی سالوں سے رہ رہی تھیں اور رشتہ داروں نے ہی باباخادم کی تنہائی بھانپتے ہوئے ان کا نکاح غلام فاطمہ سے کرانے کی بات کی تو بابا جی سے انکار نہ کیا گیا اور چٹ منگی پٹ بیاہ کرڈالا۔ باباخادم کی بارات گجرات سے سیالکوٹ پہنچی تو سیلاب سے متاثرہ افراد بھی اپنے غم بھلا کر بابا خادم کی خوشیوں میں شریک ہوگئے یہی نہیں جب بارات گجرات پہنچی تو ڈھول کی تھاپ پر اہل علاقہ نے ان کا استقبال کیا۔

باباخادم حسین کا کہنا تھا کہ ان کا ارادہ تھا کہ وہ اپنی شادی انتہائی دھوم دھام سے کرتے لیکن سیلاب میں گھر بہہ جانے کی وجہ سے انہوں نے اپنی شادی سادگی سے کی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔