حکمرانوں نے چند خاندانوں کی عوام پر اجارہ داری کو جمہوریت کا نام دے رکھا ہے، الطاف حسین

ویب ڈیسک  پير 15 ستمبر 2014
جمہوریت کا راگ الاپنے والی حکومتوں نے جمہوریت کی نرسری کہلانے والے مقامی حکومتوں کے نظام کو نافذ العمل نہیں کیا،  الطاف حسین    فوٹو: فائل

جمہوریت کا راگ الاپنے والی حکومتوں نے جمہوریت کی نرسری کہلانے والے مقامی حکومتوں کے نظام کو نافذ العمل نہیں کیا، الطاف حسین فوٹو: فائل

لندن: متحد ہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے چند خاندانوں کی عوام پر اجارہ داری کو جمہوریت کا نام دے رکھا ہے ،جمہوریت کے نام پر عوام سے مذاق کا یہ سلسلہ آج ہمیں اس دوراہے پر لے آیا ہے جہاں ہمارے پاس واپسی کی امید انتہائی کم رہ گئی ہے۔  

عالمی یوم جمہوریت کے موقع پراپنے پیغام میں الطاف حسین نے کہا ہے کہ جمہوریت ایک ایسے نظام کا نام ہے جس میں کسی بھی معاشرے کے تمام شہریوں کو اپنے سیاسی ، معاشی ، ثقافتی ، سماجی اور مذہبی طور طریقوں کے مطابق زندگی گزارنے کی کھلی آزادی ہوتی ہے، قومی وسائل پر اس معاشر ے کے تمام افراد کا یکساں حق ہوتا ہے لیکن بد قسمتی سے گزشتہ 67برسوں سے ہمارے ملک میں حقیقی جمہوریت نافذ نہیں ہوسکی ہے، اس عرصے میں جمہوریت کا راگ الاپنے والی حکومتوں نے عوام کے بنیادی مسائل حل کرنے کی جانب خاطر خواہ توجہ نہیں دی۔ جمہوریت کی نر سری کہلانے والی مقامی حکومتوں کے نظام کو کبھی نافذ العمل ہی نہیں کیا لہٰذا ملک میں نچلی سطح تک جمہوریت کے ثمرات آج تک منتقل نہیں ہوئے اس وجہ سے پاکستان کے کونے کونے میں بسنے والے غریب عوام مزید پسماندگی اور تنگی کا شکار ہوتے جارہے ہیں۔

الطاف حسین نے کہا کہ صرف چند خاندانوں ،جاگیر داروں ، وڈیروں اور کرپٹ سر مایہ داروں نے ملک کے 98 فیصد غریب کسان اور مزدوروں پر اپنی اجارہ داری قائم کر کے اس تسلط کو جمہوریت کا نام دے رکھا ہے جبکہ ہمارے دین اسلام نے بھی معاشرے کے تمام افراد کو متوازی حقوق فراہم کرنے کی تعلیمات دی ہیں، انسانوں کو رنگ ، نسل ، علاقے ، زبان یا دولت کی بنیاد پر ایک دوسرے سے عرفہ قرار نہیں دیا مگر ہمارے حکمران اپنے مفادات کی غرض سے اسلامی تعلیما ت کی بھی غلط تشریح کر کے ملک کے مظلوم و محروم عوام کے حقوق غصب کر تے آئے ہیں۔ آج پاکستان معاشی ، معاشرتی ، سیاسی ، سماجی ، مذہبی ، ثقافتی اور بین الاقوامی تعلقات کی سطح پر تنہا ہوتا جا رہا ہے جس کی سب سے بڑی وجہ ملک میں غریب و امیرکا واضح فرق اور غریب عوام کو ان کی زندگی کی بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی ہے۔ ہمارے ملک میں جمہوریت کے نام پر عوام سے مذاق کا یہ سلسلہ آج ہمیں اس نہج پر لے آیا ہے جہاں ہمارے پاس واپسی کی امید انتہائی کم رہ گئی ہے اور پاکستان مزید پستی کی جانب گامزن ہے۔

قائد ایم کیو ایم نے کہا کہ ملک کی موجودہ مخدوش صورتحا ل اس بات کی متقاضی ہے کہ ملک میں حقیقی جمہوریت کا نظام نافذ کرکے غریب ، مظلوم و محرو م عوام کی بنیادی سہولیات انکو انکی دہلیز تک فراہم کی جائیں، امیر غریب کا فرق ختم کر کے تمام پاکستانیوں کو زندگی کی بنیادی سہولیات دی جائیں اور غریب و متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے تعلیم یافتہ و باشعور عوام بالخصوص نوجوانوں کو قومی سیاست کا حصہ بنا کر انہیں اپنے ملک کیلئے بہترفیصلوں کا اختیار فراہم کیا جائے ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔