کنگ آف اسپن ثقلین مشتاق نے " دوسرا " ڈلیوری کو قانونی قرار دے دیا

ویب ڈیسک  پير 15 ستمبر 2014
 مضبوط مسلز، توازن اور فٹنس میں سے کسی ایک کی کمی بھی بولنگ ایکشن کو مشکوک بنا دیتا ہے، ثقلین مشتاق  فوٹو؛فائل

مضبوط مسلز، توازن اور فٹنس میں سے کسی ایک کی کمی بھی بولنگ ایکشن کو مشکوک بنا دیتا ہے، ثقلین مشتاق فوٹو؛فائل

لندن: سابق پاکستانی کنگ آف اسپن ثقلین مشتاق نے ان دنوں متنازع بننے والی ” دوسرا”  ڈلیوری کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ ” دوسرا”  گیند پھینکنا آسان نہیں تاہم یہ غیر قانونی بھی نہیں اور مروجہ قوانین میں رہتے ہوئے ” دوسرا ” گیند پھینکی جاسکتی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ثقلین مشتاق کا کہنا تھاکہ ” دوسرا ” گیند پھیکنا ہر بولر کے بس کی بات نہیں کیوں کہ اس کے لئے مضبوط پٹھوں، توازن اور فٹنس درکار ہوتی ہے اور اس میں کسی ایک کی کمی بھی مروجہ قوانین کے مطابق بولنگ ایکشن کو مشکوک بنا دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک سعید اجمل کا تعلق ہے تو اس حوالے سے پرامید ہوں کہ وہ ایک مرتبہ پھر بولنگ ایکشن کو درست کرنے کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی کریں گے جبکہ انہوں نے اس رائے سے اتفاق نہیں کیا کہ سعید اجمل عمر کے اس حصے میں آچکے ہیں جہاں ان کا بولنگ ایکشن تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔

سابق پاکستانی اسپنر کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے بھائیوں اور کزنز کے ساتھ گھر میں ٹیبل ٹینس گیند پر ” دوسرا” ڈلیوری سیکھی جسے بعد میں مرلی دھرن اور سعید اجمل نے اپنایا، دوسرا گیند لیک سائڈ سے آف سائڈ کی جانب گھومتی ہے جبکہ بولر اپنا بازو ہوا میں بلند کرکے گیند کو اس طرح چھوڑتا ہے جیسے گھڑی کی سوئیاں حرکت کرتی ہیں جسے کھیلتے وقت اکثر بلے بازوں کو دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

واضح رہے کہ دوسرا گیند کھیلتے ہوئے اکثر آسٹریلیا اور انگلینڈ کے بلے بازوں کو دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ ثقلین مشتاق اور سعید اجمل کے بعد پاکستانی ڈومیسٹک کرکٹ میں عاطف مقبول اور عدنان رسول کی شکل میں مزید دو اسپنر “دوسرا” گیند پھینکنے پر عبور رکھتے ہیں جنہیں مستقبل میں بھی تنازع کا سامنا ہوسکتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔