- 190 ملین پاؤنڈز کیس؛ وکلا کی جرح مکمل، مزید 6 گواہوں کے بیان قلمبند
- حکومت تمام اخراجات ادھار لے کر پورا کررہی ہے، احسن اقبال
- لاپتا افراد کا معاملہ بہت پرانا ہے یہ عدالتی حکم پر راتوں رات حل نہیں ہوسکتا، وزرا
- ملائیشیا میں فوجی ہیلی کاپٹرز آپس میں ٹکرا گئے؛ 10 اہلکار ہلاک
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں آج بھی بڑی کمی
- قومی ٹیم میں بیٹرز کی پوزیشن معمہ بن گئی
- نیشنل ایکشن پلان 2014 پر عملدرآمد کیلیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر
- پختونخوا کابینہ میں بجٹ منظوری کیخلاف درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس
- وزیراعظم کا ٹیکس کیسز میں دانستہ التوا کا نوٹس؛ چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد معطل
- بلوچستان میں 24 تا 27 اپریل مزید بارشوں کی پیشگوئی، الرٹ جاری
- ازبکستان، پاکستان اور سعودی عرب کے مابین شراکت داری کا اہم معاہدہ
- پی آئی اے تنظیم نو میں سنگ میل حاصل، ایس ای سی پی میں انتظامات کی اسکیم منظور
- کراچی پورٹ کے بلک ٹرمینل اور 10برتھوں کی لیز سے آمدن کا آغاز
- اختلافی تحاریر میں اصلاح اور تجاویز بھی دیجیے
- عوام کو قومی اسمبلی میں پٹیشن دائر کرنیکی اجازت، پیپلز پارٹی بل لانے کیلیے تیار
- ریٹائرڈ کھلاڑیوں کو واپس کیوں لایا گیا؟ جواب آپکے سامنے ہے! سلمان بٹ کا طنز
- آئی ایم ایف کے وزیراعظم آفس افسروں کو 4 اضافی تنخواہوں، 24 ارب کی ضمنی گرانٹ پر اعتراضات
- وقت بدل رہا ہے۔۔۔ آپ بھی بدل جائیے!
- خواتین کی حیثیت بھی مرکزی ہے!
- 9 مئی کیسز؛ شیخ رشید کی بریت کی درخواستیں سماعت کیلیے منظور
کراچی حصص مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد ملا جلا رحجان
کراچی: حکومت اور دھرنا دینے والی جماعتوں کے درمیان مذاکرات کے دوسرے دور کی ناکامی حصص کی تجارت پر اثراانداز رہی۔
کراچی اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو اتار چڑھاؤ کے بعد ملا جلا رحجان غالب رہا جس کے باعث 50.87 فیصد حصص کی قیمتیں اگرچہ گر گئیں لیکن اس کے برعکس کے ایس ای 100 انڈیکس میں اضافے کی وجہ سے حصص کی مالیت میں 5 ارب 41 کروڑ 76 لاکھ 29 ہزار 579 روپے کا اضافہ ہوگیا، متعدد شعبوں نے حصص کی آف لوڈنگ کو ترجیح دی جبکہ دوراندیش سرمایہ کاروں نے نچلی قیمتوں پر مخصوص شعبوں میں خریداری کی، پیر کو بینکنگ سیکٹر میں خریداری رہی جبکہ آئل سیکٹر میں فروخت کا رحجان غالب رہا۔
ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، بینکوں و مالیاتی اداروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے38 لاکھ74 ہزار 361 ڈالر کا انخلا کیا گیا جس سے مندی کی شدت ایک موقع پر 154.74 پوائنٹس تک جا پہنچی، اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے 14 لاکھ 75 ہزار747 ڈالر، میوچل فنڈز23 لاکھ7 ہزار 611 ڈالر، این بی ایف سیز14 ہزار794 ڈالراور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے 76 ہزار209 ڈالر کی سرمایہ کاری نے مندی کے اثرات زائل کر دیے۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 25.24 پوائنٹس اضافے سے 30070.13 پوائنٹس، کے ایس ای 30 انڈیکس 29.15 پوائنٹس بڑھ کر20796.71 ہوگیا، اسکے برعکس کے ایم آئی 30 انڈیکس 176.97 پوائنٹس کمی سے 49170.66 ہو گیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 20.80 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 13 کروڑ 28 لاکھ42 ہزار 450 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار399 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 180 کے بھاؤ میں اضافہ، 203 کے دام میں کمی اور16 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔