ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ؛ شاہد آفریدی قیادت سنبھالنے کیلئے فیورٹ

اسپورٹس رپورٹر  منگل 16 ستمبر 2014
ٹیسٹ میں احمد شہزاد کے ساتھ اوپننگ کیلیے حفیظ کا نام بھی زیر غور، ایک روزہ میچز میں شرجیل کی پوزیشن خطرے میں پڑ گئی، شعیب ملک کی واپسی متوقع۔  فوٹو: فائل

ٹیسٹ میں احمد شہزاد کے ساتھ اوپننگ کیلیے حفیظ کا نام بھی زیر غور، ایک روزہ میچز میں شرجیل کی پوزیشن خطرے میں پڑ گئی، شعیب ملک کی واپسی متوقع۔ فوٹو: فائل

لاہور: یو اے ای میں آسٹریلیا کے خلاف سیریز کیلیے قومی ٹیم کا انتخاب منگل کو ہوگا،اسی روز  ٹوئنٹی 20 اسکواڈ کے نئے قائدکا بھی اعلان کیا جائے گا،شاہد آفریدی  قیادت سنبھالنے کیلیے فیورٹ نظر آتے ہیں، اگر لانگ ٹرم منصوبے پر عمل ہوا تو صہیب مقصود یا فواد عالم میں سے کوئی ذمہ داری سنبھالے گا۔

سعید اجمل کا خلا پُر کرنے کیلیے ذوالفقار بابر کو ون ڈے کے ساتھ ٹیسٹ اسکواڈ میں بھی جگہ ملنے کا امکان روشن ہوگیا،ان کا ساتھ دینے کیلیے یاسر شاہ یا عاطف مقبول میں سے کسی ایک کا انتخاب ہوگا، سرپرائز پیکج کے طور پر شاہ زیب احمد کو بھی میدان میں اتارا جاسکتا ہے، ٹیسٹ میں احمد شہزاد کے ساتھ اوپننگ کیلیے محمد حفیظ کا نام بھی زیر غور آگیا۔ ایک روزہ میچز میں اوپنر شرجیل خان کی پوزیشن خطرے میں پڑ گئی، بابر اعظم کو موقع دیا جاسکتا ہے۔

بیٹنگ کو تقویت دینے کیلیے اسد شفیق کو بھی مڈل آرڈر کا حصہ بنانے کا آپشن موجود ہے، ورلڈ کپ پلان کے پیش نظر تجربہ کار یونس خان کو ردھم میں آنے کیلیے مزید میچز میں شرکت کا موقع فراہم کیا جائے گا،طویل فارمیٹ میں عمدہ پرفارمنس کے صلے میں وکٹ کیپر سرفراز احمد ون ڈے میچز میں بھی آزمائے جاسکتے ہیں،عمر اکمل صرف مڈل آرڈر بیٹسمین کے طور پر کھیلیں گے۔ چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے کہا کہ کپتان مقرر کرنے کا اختیار ہے لیکن سلیکشن کے معاملات میں مداخلت نہیں کرتا، سلیکٹرز سے کہہ دیا کہ ایمانداری اور ذمہ داری سے ٹیموں کا انتخاب کریں۔ تفصیلات کے مطابق آئندہ ماہ یو اے ای میں آسٹریلیا کیخلاف شیڈول ٹیسٹ اور ون ڈے سیریز کیلیے قومی اسکواڈ کا اعلان منگل کو ہوگا، چیف سلیکٹر معین خان نے میڈیا کو بتایا کہ پیر کو ہونے والے اجلاس میں اسکواڈز کی تشکیل کے حوالے سے مشاورت کے بعد بیشتر کام مکمل کرلیا، فہرست کی چیئرمین سے منظوری ملنے پر کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان کردیا جائے گا۔

شہریار خان نے کہاکہ ٹوئنٹی20 ٹیم کیلیے نئے کپتان کا بھی منگل کو ہی اعلان کیا جائے گا، البتہ مختصر فارمیٹ کیلیے اسکواڈ کا انتخاب کھلاڑیوں کی کراچی میں ہونے والے ڈومیسٹک ٹورنامنٹ میں کارکردگی دیکھنے کے بعد کیا جائے گا، میڈیا سے مختصر بات چیت میں انھوں نے مزید کہا کہ کپتان مقرر کرنا بطور چیئرمین صوابدیدی اختیار ہے لیکن سلیکشن کے معاملات میں مداخلت نہیں کرتا، سلیکٹرز کو ہدایت کی ہے کہ وہ ایمانداری اور ذمہ داری سے ٹیموں کا انتخاب کریں۔ ذرائع کے مطابق ٹوئنٹی 20 کپتان محمد حفیظ کے استعفے سے پیدا ہونے والا خلا پُر کرنے کیلیے شاہد آفریدی سب سے مضبوط امیداوار ہیں، دوسری صورت میں مستقبل کی پلاننگ کے پیش نظر صہیب مقصود اور فواد عالم میں سے کسی کو موقع دیا جا سکتا ہے، ذوالفقار بابر سری لنکا کیخلاف سیریز میں صرف ون ڈے اسکواڈ میں شامل تھے۔

اسپنر کو مشکوک بولنگ ایکشن پر پابندی کا شکار سعید اجمل کی جگہ ٹیسٹ کھلائے جانے کا بھی امکان روشن ہوگیا،ان کا ساتھ دینے کیلیے یاسر شاہ یا عاطف مقبول میں سے کسی ایک کا انتخاب ہوگا، سرپرائز پیکج کے طور پر شاہ زیب احمد کو بھی میدان میں اتارا جاسکتا ہے، تینوں اسپنرز نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں کوچ مشتاق احمد کی رہنمائی میں ٹریننگ کررہے ہیں، پیس بیٹری کو چارج کرنے کیلیے بلاول بھٹی کو منتخب کیا جاسکتا ہے، ان کیلیے راحت علی کو جگہ خالی کرنا ہوگی۔ خرم منظور کی سری لنکا میں انتہائی ناقص کارکردگی نے ٹیسٹ اوپنر کے طور پر محمد حفیظ کی واپسی کیلیے راستہ کھول دیا ہے، مستقبل کے پلان کا حصہ ہونے کی وجہ سے حارث سہیل بھی سلیکٹرز کی نظروں میں ہیں،ان کے بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور کے ساتھ کئی سیشنز بھی ہوچکے۔

ون ڈے اسکواڈ میں شرجیل خان کی پوزیشن خطرے میں پڑ گئی،آئی لینڈزر کیخلاف ہر موقع پر آسانی سے وکٹ گنوانے والے اوپنر کو بابر اعظم کیلیے جگہ خالی کرنا پڑ سکتی ہے، کچھ سلیکٹرز لیفٹ رائٹ کمبی نیشن بنانے کیلیے توفیق عمر یا عمران فرحت کو شامل کرنے کے حق میں ہیں۔

بیٹنگ کو تقویت دینے کیلیے اسد شفیق کو بھی مڈل آرڈر کا حصہ بنانے کا آپشن موجود ہو گا،نوجوان بیٹسمین کو اس سے قبل ٹیسٹ کرکٹ تک محدود کردیا گیا تھا، ورلڈ کپ پلان کے پیش نظر یونس خان کو ردھم میں آنے کیلیے مزید میچز فراہم کیے جائیں گے، تجربہ کار کھلاڑی سری لنکا کیخلاف ون ڈے سیریزکا پہلا میچ کھیل کر بھتیجے کے انتقال کی وجہ سے وطن واپس آگئے تھے، ٹیسٹ میچز میں عمدہ پرفارمنس کے صلے میں وکٹ کیپر سرفراز احمد کو ون ڈے کرکٹ میں بھی آزمائے جانے کا امکان روشن ہے، عمر اکمل صرف مڈل آرڈر بیٹسمین کے طور پر کھیلیں گے، انھیں صرف ٹوئنٹی 20 میچز میں دہرا کردار ادا کرنے کا موقع ملے گا۔دوسری جانب بعض حلقے شعیب ملک کی واپسی کیلیے بھی دعوے کر رہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔