- اڈیالہ میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات جاری
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
عراق کی صورتحال پر بین الاقوامی کانفرنس شروع، داعش کے خلاف فوری کارروائی کی جائے، فرانس
پیرس / الدحفرا / لندن / دمشق / دوحہ: فرانس کے دارالحکومت پیرس میں انٹرنیشنل سیکیورٹی کانفرنس کا آغاز ہوگیا ہے، کانفرنس میں 30 ممالک کے مندوبین شریک ہیں، جن میں امریکا، برطانیہ اور جرمنی کے وزرائے خارجہ بھی شامل ہیں۔
کانفرنس کے آغاز پر فرانسیسی صدر فرانسواں اولاند نے عراق اور شام میں سرگرم شدت پسند تنظیم داعش ’’دولت اسلامیہ‘‘ کو عالمی خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے خلاف کارروائی بھی عالمی پیمانے پر اور فوری طور پر شروع کی جانی چاہیے۔ دریں اثنا شام کے نائب وزیر خارجہ فیصل مقداد نے کہا کہ امریکی صدر اوباما کا دولت اسلامیہ کے خلاف اتحاد کا منصوبہ شام کی شمولیت کے بغیر بے مقصد ہے۔ انھوں نے کہا کہ شام اس وقت شدت پسندی کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے اور ہمیں شدت پسندی کے خلاف کسی بھی سنجیدہ جنگ کے درمیان میں موجود ہونا چاہیے۔
دوسری طرف برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے امدادی کارکن کے قتل کے بعد ہنگامی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ اسلامک اسٹیٹ کو شکست دینے کے لیے ہر ممکن اقدام کیا جا سکتا ہے، برطانوی حکام ڈیوڈ ہینز کے قاتلوں کو تلاش کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔
ادھر قطر کے وزیرخارجہ خالد العطیہ نے شامی حکومت کے خلاف برسرپیکار مسلح مخالفین کی حمایت پر زوردیتے ہوئے کہا کہ جنگ میں گھرے عوام کی مددکے لیے دنیا بھی آگے بڑھے۔ انھوں نے ایک بیان میں اعتراف کیا کہ قطر النصرہ یا داعش کے ساتھ تعاون نہیں کرتا لیکن احرارالشام نامی مسلح گروہ کی مالی اور اسلحہ جاتی مددکرتا ہے۔ دریں اثنا شام کی وزارت خارجہ کے ایک اعلیٰ عہدے دار نے قطر کے اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ اس سلسلے میں میدان میں آئے اور دہشت گردوں کی حمایت کے سلسلے میں اس ملک کے اقدام کو روکے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔