لیاقات جتوئی کی (ن) لیگ پر الزامات کی بارش

گلن بھنڈ  بدھ 17 ستمبر 2014
لیاقت جتوئی کا پارٹی سے علیحدگی کا اعلان۔ فوٹو: فائل

لیاقت جتوئی کا پارٹی سے علیحدگی کا اعلان۔ فوٹو: فائل

دادو: پچھلے دنوں لیاقت علی جتوئی نے اپنے درجنوں ساتھیوں سمیت مسلم لیگ ن سے علیحدگی کا اعلان کر دیا۔

بظاہر تو ان کے استعفے کا سبب اسلام آباد میں تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے دھرنوں کے شرکا پر تشدد ہے، مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ نواز شریف کی مفاہمتی پالیسی نے انہیں سندھ میں اپنی قیادت اور کارکنوں سے دور کردیا اور وہ انہیں حکومتی کاروبار میں شریک کرنا تو درکنار اِن سے ملنا بھی گوارا نہیں کرتے۔ اسی پر سید غوث علی شاہ نے پارٹی عہدے سے استعفیٰ دیا اور اب لیاقت علی جتوئی بھی پارٹی چھوڑ گئے۔ ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے تمام عہدوں اور بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا۔

اتوار کے دن لیاقت علی جتوئی نے دادو میں سابق تعلقہ ناظم سید ظفر علی شاہ کی دعوت پر ایک جلسے سے خطاب اور صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ نواز شریف کا پنجاب اور سندھ میں پی پی پی کا مینڈیٹ جھوٹا تھا اور ہے، ان کی حکومتیں بھی جعلی ہیں جسے جمہوریت کے نام پر بچانے کی ناکام کوششیں کی جارہی ہیں۔

انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ 2013 کے عام انتخابات میں بدترین دھاندلی کے لیے جعلی بیلٹ چھپوائے گئے۔ انہوں نے اراکینِ اسمبلی سے سوال کیا کہ وہ کون سی جمہوریت بچانے کی بات کر رہے ہیں؟ ایسی جمہوریت، جس میں عوام کی جان ومال سلامت نہیں، جس میں کمیشن لیا جاتا ہے اور کرپشن کی جارہی ہے، حکم رانوں کا پیٹ تو بھرتا ہو، لیکن غریب عوام اپنے بچوں کو بیچتے اور خود سوزیاں کرتے ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسی جمہوریت کروڑوں عوام کو منظور نہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔