- افریقا کے حوالے سے پاکستان کے پہلے تھنک ٹینک کا افتتاح
- گوگل نے اسرائیل کو ٹیکنالوجی دینے کیخلاف احتجاج کرنے والے 28 ملازمین کو نکال دیا
- آپریشن رجیم میں سعودی عرب کا کوئی کردار نہیں، عمران خان
- ملک کو حالیہ سیاسی بحران سے نکالنے کی ضرورت ہے، صدر مملکت
- سعودی سرمایہ کاری میں کوئی لاپرواہی قبول نہیں، وزیراعظم
- ایران کے صدر کا دورہ پاکستان پہلے سے طے شدہ تھا، اسحاق ڈار
- کروڑوں روپے کی اووربلنگ کی جا رہی ہے، وزیر توانائی
- کراچی؛ نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سے 7بچوں کا باپ جاں بحق
- پاک بھارت ٹیسٹ سیریز؛ روہت شرما نے دلچسپی ظاہر کردی
- وزیرخزانہ کی امریکی حکام سے ملاقات، نجکاری سمیت دیگرامورپرتبادلہ خیال
- ٹیکس تنازعات کے سبب وفاقی حکومت کے کئی ہزار ارب روپے پھنس گئے
- دبئی میں بارشیں؛ قومی کرکٹرز بھی ائیرپورٹ پر محصور ہوکر رہ گئے
- فیض آباد دھرنا: ٹی ایل پی سے معاہدہ پہلے ہوا وزیراعظم خاقان عباسی کو بعد میں دکھایا گیا، احسن اقبال
- کوئٹہ کراچی شاہراہ پر مسافر بس کو حادثہ، دو افراد جاں بحق اور 21 زخمی
- راولپنڈی؛ نازیبا و فحش حرکات کرکے خاتون کو ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار
- حج فلائٹ آپریشن کا آغاز 9 مئی سے ہوگا
- کیویز کیخلاف سیریز سے قبل اعظم خان کو انجری نے گھیر لیا
- بجلی صارفین پرمزید بوجھ ڈالنے کی تیاری،قیمت میں 2 روپے94 پیسے اضافے کی درخواست
- اسرائیل کی رفح پر بمباری میں 5 بچوں سمیت11 افراد شہید؛ متعدد زخمی
- ٹرین سےگرنے والی خاتون کی موت،کانسٹیبل کا ملوث ہونا ثابت نہ ہوسکا، رپورٹ
نیا فارم جاری؛ نامکمل انکم ٹیکس گوشوارے مسترد، جرمانے عائد کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے ٹیکس ایئر 2014 کے لیے نیا انکم ٹیکس ریٹرن فارم کا اجرا کر کے اسی کے مطابق ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے لیے ہدایات جاری کر دی ہیں۔
اس ضمن میں ایف بی آر کی طرف سے گزشتہ روز جاری کردہ ترمیمی ایس آراو نمبر 819(I)/2014 کے تحت انکم ٹیکس رولز 2002 میں ترامیم کردی گئی ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ ایسے ٹیکس ریٹرن جن پر نیشنل ٹیکس نمبر (این ٹی این) یا کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ نمبرز (سی این آئی سی) درج نہیں ہوں گے وہ ٹیکس گوشوارے ناقابل قبول ہوں گے اور بغیر این ٹی این و سی این آئی سی کے ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کو نان فائلر تصور کیا جائے گا، ان پر جرمانے بھی عائد ہوں گے، اس کے علاوہ ٹیکس گوشوارے میں لازمی قرار دیے جانے والے خانے پر نہ کرنے پر بھی ٹیکس گوشوارے مسترد کر دیے جائیں گے۔
علاوہ ازیں ایسے ٹیکس گوشوارے جن پر ٹیکس دہندہ یا اس کے نامزد کردہ نمائندے کے دستخط نہیں ہوں گے وہ بھی مسترد کر دیے جائیں گے اور سالانہ 10 لاکھ روپے سے زائد آمدنی رکھنے والے ٹیکس دہندگان کو نئے ٹیکس ریٹرن فارم میں اپنے تمام اثاثہ جات ظاہر کرنا ہوں گے اور پہلی مرتبہ ویلتھ اسٹیٹمنٹ جمع کرانے والے ٹیکس دہندگان کو الگ سے ری کنسیلیشن اسٹیٹمنٹ بھی جمع کرانا ہوگی۔
اس کے علاوہ اگر کوئی اثاثہ جات ہائر پرچیز ایگریمنٹ کے تحت حاصل کیے گئے ہوں گے تو ایسے اثاثہ جات کی مجموعی قیمت بطور اثاثہ ظاہر کرنا ہوگی، ٹیکس دہندہ کو ذاتی اخراجات اور گھریلو اخراجات کی تفصیلات بھی دینا ہوگی تاہم کاروباری اخراجات کی تفصیلات نہیں فراہم کرنا ہوں گی، اسی طرح بیوی بچوں کے پاس موجود ایسے بے نامی اثاثہ جات جو ٹیکس دہندہ کی طرف سے اپنے بیوی بچوں کو دیے گئے ہوں گے یا ان کے لیے فنڈز کی ادائیگی ٹیکس دہندہ کی طرف سے کی گئی ہوگی وہ بھی ظاہر کرنا ہوں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔