- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
مودی کا جادو 3 ماہ میں ہی اتر گیا، ضمنی الیکشن میں بی جے پی کو شکست
نئی دہلی: بھارت کی 3لوک سبھا اور مختلف ریاستوں میں 33خالی اسمبلی کی نشستوں کے انتخابات میں بی جے پی کو زبردست دھچکا لگا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اترپردیش میں بی جے پی اور اسکی اتحادی جماعتیں 11میں سے صرف 3سیٹوں پر کامیابی حاصل کر سکیں جب کہ 8 سیٹیں ملائم سنگھ یادو کی سماج وادی پارٹی کو ملیں۔ یہاں بی جے پی نے ووٹروں کو مذہب کے نام پر تقسیم کرنے کے لیے زبردست مہم چلا رکھی تھی۔ بی جے پی کو سب سے بڑا نفسیاتی دھچکا گجرات میں لگا جہاں اسے 9 اسمبلی سیٹوں میں سے صرف 6 پرکامیابی ملی، جب کہ 3 سیٹیں کانگریس کو ملیں، پہلے یہ سبھی سیٹیں بی جے پی کے قبضے میں تھیں۔
راجستھان میں بھی کانگریس نے اسمبلی کی 4 نشستوں میں سے 3 پر کامیابی حاصل کی اور بی جے پی کو محض ایک سیٹ ملی۔ اس سے پہلے یہ چاروں سیٹیں بی جے پی کے پاس تھیں۔ البتہ بی جے پی کو مغربی بنگال میں پہلی بار کامیابی ملی۔ 33اسمبلی نشستوں میں سے بی جے پی اور اسکی اتحادی جماعتوں کو 12، سماج وادی پارٹی کو 8اور کانگریس کو 7سیٹیں ملیں۔ باقی سیٹیں دوسری جماعتوں نے جیتیں۔ لوک سبھا کی جن 3سیٹوں کے ضمنی انتخاب ہوئے تھے ان میں بڑودا کی سیٹ پر بی جے پی کو کامیابی ملی۔
یہ سیٹ نریندر مودی نے خالی کی تھی، اگرچہ اس بار جیت کا فرق بہت گھٹ گیا ہے۔ باقی 2سیٹوں میں سے ایک پر سماج وادی پارٹی اور ایک پر تلنگانہ راشٹریہ سمیتی نے کامیابی حاصل کی۔ ضمنی انتخابات میں بی جے پی کی اس شکست کو وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت کی گھٹتی ہوئی مقبولیت سے تعبیر کیا جا رہا ہے۔ بی جے پی نے اتر پردیش، راجستھان اور گجرات میں ہندوئوں کے ووٹوں کو متحد کرنے کے لیے مسلمانوں کیخلاف ’لوجہاد‘ نام کی تحریک بھی چلا رکھی تھی۔ سب سے سے زیادہ توجہ اتر پردیش پر مرکوز کی گئی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔