جمشید دستی سمیت 200 افراد کے خلاف دہشتگردی کا مقدمہ درج

نمائندہ ایکسپریس  بدھ 17 ستمبر 2014
جمشید دستی نے مبینہ طور پرمظاہرین کو پولیس اور انتظامیہ کے خلاف اشتعال دلا کر حملہ کرا یا۔ فوٹو: فائل

جمشید دستی نے مبینہ طور پرمظاہرین کو پولیس اور انتظامیہ کے خلاف اشتعال دلا کر حملہ کرا یا۔ فوٹو: فائل

مظفرگڑھ: پولیس تھانہ سٹی مظفرگڑھ نے عوام کو اشتعال دلا کر پولیس پر حملہ‘ شہر میں خوف وہراس پھیلانے اور کار سرکار میں مداخلت پر رکن قومی اسمبلی جمشید احمد دستی اور تقریباً 200 سے زائد نامعلوم افراد کے خلاف ڈی پی او کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے پکڑ دھکڑ شروع کر دی۔

جمشید دستی کے ساتھی گرفتاری کے خوف سے ادھر ادھر ہوگئے، 2 روز قبل بھٹہ پورکے نزدیک نادرن بائی پاس پرسیکڑوں افراد نے جمع ہو کر شہرکی طرف آنیوالے پانی کوروکنے کی کوشش کی جسے رکن قومی اسمبلی جمشید احمددستی نے مبینہ طور پرمظاہرین کو پولیس اور انتظامیہ کے خلاف اشتعال دلا کر حملہ کرا دیا، مظاہرین نے ڈی پی اومظفرگڑھ رائے ضمیرالحق کے سر میں ڈنڈا مارا، ڈی سی او اورکمشنر ڈیرہ کی گاڑی کے شیشے توڑ دیے۔

دوسری طرف مظاہرین نے دوآبہ بندنہ توڑے جانے اور شہر میںپانی داخل کرانے کاالزام عائد کرتے ہوئے جمشید دستی پربھی حملہ کر دیا، ڈسٹرکٹ پولیس نے جمشیددستی سمیت 20 نامزد اور 200 نامعلوم ساتھیوں کیخلاف دہشتگردی ایکٹ‘کار سرکار میں مداخلت،خوف وہراس پھیلانے اور گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کی دفعات کے تحت تھانہ سٹی مظفرگڑھ میں مقدمہ درج کرلیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔