پاکستان سے ٹیسٹ سیریز، کلارک کی شرکت پر سوالیہ نشان لگنے لگے

اسپورٹس ڈیسک / اے ایف پی  جمعرات 18 ستمبر 2014
بیٹسمین کو انجری سے نجات نہ ملی تو آسٹریلوی ٹیم کی قیادت بریڈہیڈن سنبھالیں گے۔ فوٹو: فائل

بیٹسمین کو انجری سے نجات نہ ملی تو آسٹریلوی ٹیم کی قیادت بریڈہیڈن سنبھالیں گے۔ فوٹو: فائل

سڈنی: آسٹریلوی کپتان مائیکل کلارک کی پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں شرکت پر بھی سوالیہ نشان لگنے لگے، ہیمسٹرنگ انجری سے نجات نہ ملی تو ٹیم کی قیادت بریڈ ہیڈن سنبھالیں گے، ون ڈے سائیڈ میں ان کی جگہ فل ہیوز کو مل گئی۔

فزیو الیکس کا کہنا ہے کہ کلارک کی فٹنس کے بارے میں یقینی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا، وہ دیگر ٹیسٹ اسپیشلسٹ پلیئرز سے ایک ہفتے قبل ہی یو اے ای روانہ ہونگے، وہیں پر تکلیف سے نجات کا سلسلہ جاری رکھا جائیگا۔ تفصیلات کے مطابق کلارک ہیمسٹرنگ انجری کے باعث پاکستان کیخلاف ون ڈے سیریز سے پہلے ہی باہر ہوچکے،اب انکی ٹیسٹ میچز میں بھی شمولیت مشکوک دکھائی دے رہی ہے۔

ون ڈے ٹیم میں ان کی جگہ فل ہیوز کو دی گئی جو اے ٹیم کیساتھ بہترین پرفارمنس کے باوجود ٹیم میں ان آؤٹ ہورہے ہیں، اس سے قبل انھیں شین واٹسن کے انجرڈ ہونے پر زمبابوے میں ٹرائنگولر سیریزکیلیے اسکواڈ میں شامل کیا گیا تھا، پھر جب پاکستان کیخلاف ایک روزہ سیریز کیلیے اسکواڈ کا اعلان ہوا تو اس میں ہیوز شامل نہیں تھے مگر اب ان کو کلارک کی جگہ مل گئی، انھوں نے کہا کہ ٹیم میں ان آئوٹ ہونے سے منفی اثر پڑ رہا ہے۔

ادھر ٹیم کے فزیو الیکس نے کہا کہ کلارک کی انجری سے متعلق یقینی طور پر کچھ نہیں کہہ سکتا، ہم صرف انتظار ہی کرسکتے ہیں، اب دیکھنا یہ ہے کہ وہ کب ٹیم میں واپس آتے ہیں، موجودہ پروگرام کے تحت وہ دیگر ٹیسٹ اسپیشلسٹ سے ایک ہفتے قبل یو اے ای روانہ ہوکر ری ہیبلی ٹیشن جاری رکھیں گے، ہمیں امید تو یہی ہے کہ وہ پہلا ٹیسٹ کھیلیں گے لیکن اگر ایسا نہیں ہو پایا تو پھر دوسرے ٹیسٹ یا پھر جنوبی افریقہ کیخلاف سیریز تک انتظار کرنا پڑیگا۔

دریں اثنا اگر کلارک کھیلنے کے قابل نہیں ہوتے تو پھر ان کی جگہ 2 ٹیسٹ میچز میں قیادت بریڈ ہیڈن کرینگے، انھیں گذشتہ برس نائب کپتان مقرر کیا گیا تھا۔ کوچ ڈیرن لی مین نے کہا کہ ہم نے کلارک کی فٹنس کو سامنے رکھتے ہوئے پلان بی بنالیا، ہم چاہتے ہیں کہ ہر سیریز کیلیے ٹیم بہترین دستیاب کھلاڑیوں پر مشتمل ہو۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔