ایشین گیمز؛ ہزاروں ایتھلیٹس اور آفیشلز انچیون پہنچ گئے

اے ایف پی / اسپورٹس ڈیسک  جمعرات 18 ستمبر 2014
چین کے غلبہ پانے کا امکان ، ٹکٹوں کی کم فروخت سے منتظمین پریشانی کا شکار۔ فوٹو: اے ایف پی

چین کے غلبہ پانے کا امکان ، ٹکٹوں کی کم فروخت سے منتظمین پریشانی کا شکار۔ فوٹو: اے ایف پی

انچیون: ایشین گیمز میں شرکت کیلیے ہزاروں ایتھلیٹس اورآفیشلز انچیون پہنچ گئے، زیادہ مقابلوں میں شریک چین کے غلبہ پانے کا امکان ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایشیا کے سب سے بڑے اسپورٹس ایونٹ کے آغاز سے صرف 2 دن قبل ہی ہزاروں ایتھلیٹس اور آفیشلز بدھ کو انچیون میں جمع ہوگئے، 36 کھیلوں میں 45 ممالک کے تقریباً 10 ہزار ایتھلیٹس صلاحیتوں کا اظہار کرینگے، 4 برس قبل گوانگژوگیمز میں چین نے 199 گولڈز سمیت 416 میڈلز جیتے تھے۔ انچیون میں مقابلوں کا آغاز جمعے کو انچیون کے 62 ہزار نشستوں پر مشتمل مین اسٹیڈیم میں ہوگا،کئی ٹیمیں ریو ڈی جنیرو میں ہونیوالے 2016 اولمپکس سے قبل انچیون میں اپنے نوجوان ایتھلیٹس کو آزما رہی ہیں۔

چین اپنے اسپیشلسٹس اسپورٹس ڈائیونگ، ٹیبل ٹینس اور بیڈمنٹن میں کلین سوئپ کیلیے کھیلے گا، لین ڈان کا اپنے ملائیشین حریف لی چونگ وائی سے فائنل میں مقابلہ ہوسکتا ہے۔ جاپان مینز اور ویمنز فٹبال میں فتوحات کیلیے کوشاں ہے جبکہ جنگ زدہ افغانستان اپنی کرکٹنگ تاریخ میں ٹائٹل جیت کر نیا باب رقم کرسکتا ہے، 4 برس قبل گوانگژو میں اس نے سلور میڈل جیتا تھا۔

دریں اثناایشین گیمز کے آرگنائزرز کو ٹکٹوں کی کم فروخت سے پریشانی لاحق ہے، 49 وینیوز میں کھیلے جانیوالے مقابلوں کیلیے رواں ہفتے کے آغاز تک صرف 18 فیصد ٹکٹس فروخت ہوسکے ہیں۔ آرگنائزرز نے انچیون کے شہریوں سے زیادہ سے زیادہ تعداد میں شرکت کرکے دیگر ممالک کے ایتھلیٹس کو بھی سپورٹ کرنے پر زور دیا ہے۔ آرگنائزنگ کمیٹی کے ایک آفیشل نے بتایاکہ تاحال ایتھلیٹکس کے صرف 5 فیصد اور فٹبال کے 6 فیصد ٹکٹس ہی فروخت ہوئے ہیں۔

دوسری جانب پاکستانی ہاکی ٹیم ایشین گیمز میں اعزاز کا دفاع کرنے کیلیے بے چین ہے، سفر کا آغاز ہفتے کو سری لنکا کیخلاف میچ سے ہوگا،گرین شرٹس اتوارکو چین، 25 ستمبر کو بھارت اور27 تاریخ کو اومان کے مقابل آئینگے، انچیون میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان ہاکی ٹیم کے کپتان محمد عمران نے کہاکہ حالیہ دنوں میں بین الاقوامی ایونٹس میں عدم شرکت کے باوجود ہماری ٹیم اعزاز برقرار رکھنے کیلیے پوری طرح تیار ہے، ہم نے گولڈ میڈل کا مقصد سامنے رکھ کر ہی ٹریننگ کی۔

اگرچہ رواں برس ہمیں ایونٹ میں شامل دیگر ٹیموں کیخلاف زیادہ کھیلنے کا موقع نہیں مل پایا ہے لیکن بے شمار پریکٹس میچز میں حصہ لیا، 34 سالہ عمران نے مزید کہا کہ ہر ٹیم حریف سائیڈز کے انداز کھیل سے بخوبی آگاہی رکھتی اور اس کیخلاف اٹیک یا دفاع کرنا بھی جانتی ہے، ہمیں یہ ایڈوانٹج مل سکتا ہے کہ ہمارے خلاف حریف ممالک بھی نہیں کھیل سکے ہیں، ہم نے ورلڈ کپ اور کامن ویلتھ گیمز میں بھارت اور جنوبی کوریا کے میچز کا بغور مشاہدہ کیا اور ان کی خوبیوں اور خامیوں سے آگاہ ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ اب کافی ٹیمیں گولڈ میڈل جیتنے کا چانس رکھتی ہیں، یہ صرف اب بھارت، پاکستان، جنوبی کوریا اور ملائیشیا کا معاملہ نہیں رہا، چین اور جاپان بھی اچھی سائیڈز اور حیران کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں، بھارت سے میچ کے تناظر میں عمران نے کہا کہ روایتی حریف سے مقابلہ ہمیشہ ہی خاص ہوتا ہے، اسے دنیا بھر میں شائقین بڑی دلچسپی سے دیکھتے ہیں، ہم فتح کے لیے پُرعزم ہیں۔ یاد رہے کہ پاکستان اب تک16 ایشین گیمز میں 8 گولڈ، 2 سلور اور 3 برانز میڈلز جیت چکا ہے، ٹیم 2002 کے بوسان ایشین گیمز میں میڈلز کی دوڑ سے باہر ہوئی تھی۔

ادھر ایشین گیمز کی مشعل جنوبی کوریا کے 16 شہروں سے ہوتی ہوئی آخر کار میزبان شہر انچیون پہنچ گئی، 2 دن تک مشعل کو اسی شہر میں گھمایا جائے گا، 6 ہزار کلومیٹر کا سفر مکمل ہونے کے بعد اسے افتتاحی تقریب میں لایا جائیگا جہاں اس کی مدد سے مرکزی مشعل روشن ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔