- ملک بھر میں خواتین ججز کی تعداد 572 ہے، لاء اینڈ جسٹس کمیشن
- امریکی فوجی نے ایک دھڑ اور 2 سر والی بہنوں سے شادی کرلی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
لندن شہر میں شہر بسانے کا منصوبہ تیار
لندن: بلند و بالا عمارتیں بنانا ہمیشہ سے انسانی فطرت میں شامل رہا ہے۔ ہر دور میں جدید، خوبصورت اور بلند عمارتیں تعمیر کی گئیں۔ آج سائنس کے ترقی یافتہ دور میں تو اس دوڑ میں فن تعمیر کے ایسے ایسے شاہکار تعمیر کئے گئے ہیں جن کو دیکھ کر عقل حیران رہ جائے لیکن ابھی یہ سفر ختم نہیں ہوا بلکہ اس کو مزید عروج میں پہنچایا جا رہا ہے لندن میں ایسی عظیم الشان عمارت کی تعمیر کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے جو عمارت کم اور شہر زیادہ نظر آئےگا۔
چین کے کم فائی تائی نامی سپر اسکائی اسکریپر ایوارڈ یافتہ انجینئر نے اس منصوبے کو حقیقت کا رنگ دینے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ کم فائی کی جانب سے ڈیزائن کی گئی اس عمارت کو ’اینڈ لیس‘ کا نام دیا گیا ہے۔ اس بلند و بالا عمارت کی لمبائی 300 میٹر ہوگی۔ کم فائی کا کہنا ہے کہ ان کی کوشش ہے کہ وہ صرف ایک بلند عمارت کی تعمیر نہیں کر رہے بلکہ ایک شہر بسا رہے ہیں۔ اس ٹاور میں دوگلیاں ہوں گی جو پوری عمارت میں گھومیں گی جب کہ اس کے دونوں جانب نہ صرف گھر ہی گھر ہوں گے بلکہ دوکانیں اور پارک بھی بنائے جائیں گے جہاں جب آپ کا دل کرے آپ کسی پارک میں جائیں اورخوب انجوائے کریں۔
ڈیزائنر کا کہنا ہے کہ اس عمارت سے پورے لندن سے رابطہ رکھنے کے ساتھ ساتھ پورے لندن کا نظارہ بھی کیا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے عمارت کے اندر تعمیر کیئے گئے الگ الگ پلازہ وہاں آنے والوں کے لیے دلکش نظارہ پیش کریں گے۔
اس خواب ناک ٹاور کو حقیقت کا رنگ دینے والی تعمیراتی کمپنی شور کی منیجر الینا ویلکارس کا کہنا ہے کہ ٹاور کے اندر آپ کے گھومنے کی کوئی حد نہیں ہوگی آپ پورے شہر کا چکر لگا سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھاکہ عمارت کی گلیاں چھت کے قریب زیادہ وسیع ہوں گی تاکہ قدرتی روشنی اور ہوا کا حصول ممکن ہو جس کی بدولت توانائی کا خرچہ کم کیا جاسکے گا۔ عمارت میں بارش کے پانی کو جمع کرنے اور اسکو ری سائیکل کے ذریعے دوبارہ استعمال کرنے کا نطام بھی موجود ہوگا۔
منصوبے کے تحت یہ ٹاور لندن کے اونچے ترین شارڈ ٹاور اور نیویارک کے کرسلر سے اونچا ہوگا۔ ڈیزائنرز کو امید ہے کہ اس عمارت کی تعمیر سے لوگ مستقبل میں عمارتوں کے عمودی ڈیزائنز پر زیادہ توجہ دیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔