- عثمان خان کیخلاف اماراتی بورڈ نے تحقیقات کا آغاز کردیا
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
ورلڈکپ کی فتح کیلئے سعید اجمل کا ٹیم میں ہونا ضروری نہیں، جاوید میانداد
کراچی: پاکستان کے سابق مایہ ناز بیٹسمین جاوید میاں داد نے کہا ہے کہ ورلڈ کپ کے ٹورنامنٹ میں فتح کے لئے سعید اجمل کا ٹیم میں ہونا ضروری نہیں۔
ورلڈ کپ 2015 کی ٹرافی لاہور سے کراچی پہنچنے پر اس کا شاندار استقبال کیا گیا۔ اس موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب میں سابق پاکستانی لیجنڈ بیٹسمین جاوید میاں داد نے کہا کہ اگر سعید اجمل پر ورلڈ کپ کے آغاز تک پابندی برقرار رہتی ہے تب بھی پاکستان ورلڈ کپ جیتنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ورلڈ کپ جیت چکا ہے جو تاریخ کا حصہ ہے۔ اگر پاکستانی کھلاڑی اپنی پوری صلاحیتوں کے ساتھ کھیلیں تو قومی ٹیم ایک بار پھر ورلڈ کپ جیتنے میں کامیاب ہوگی۔
جاوید میاں داد نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ پاکستانی ٹیم کو کسی ایک کھلاڑی پر ہی انحصار نہیں کرنا چاہئے۔ ایسے کھلاڑی کے بارے میں کیوں سوچا جائے جو ٹیم کا حصہ ہی نہیں ہے بلکہ دوسرے کھلاڑیوں کو اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنا چاہئے۔
واضح رہے کہ ورلڈ کپ 2015 آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں 14 فروری سے 29 مارچ کےدوران کھیلا جائے گا جب کہ پاکستان اپنا پہلا میچ روائیتی حریف بھارت کے خلاف 15 فروری کو ایڈیلیڈ میں کھیلے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔